Thursday, 31 October 2024
  1.  Home/
  2. Guest/
  3. Imran Khan Ka Almiya

Imran Khan Ka Almiya

"ہُما " ایک خیالی پرندہ ہے جس کے بارے مشہور ہے کہ جس کے سر پر بیٹھ جائے وہ بادشاہ بن جاتا ہے۔ اسی لئے تو ظلِ ہما اور ہمایوں جیسے نام بہت مقبول ہیں لیکن یہ کوئی نہیں بتاتا کہ سر پہ بیٹھ کر بادشاہ بنا دینے والا یہ پرندہ کبھی کبھی سر لے بھی جاتا ہے یا سر بلند کو سرنگوں بھی کر دیتا ہے۔ آج بروز پیر مورخہ 7جنوری 2019ء یہ کالم لکھنے سے پہلے اخبار بینی کے دوران"جنگ" کے پہلے صفحہ پر ڈاکٹر فرخ سلیم کا ایک بیان پڑھا کہ ...."روپے کی قدر میں کمی کے نتائج نہیں ملے۔ مہنگائی دگنا ہو گئی حکومتی نیت درست لیکن قابلیت کا فقدان ہے۔ عہدے کے ذریعہ جیبیں گرم کرنا کرپشن ہے"ہم سب جانتے ہیں کہ ماہر اقتصادیات ڈاکٹر فرخ صاحبِ علم ہی نہیں صاحبِ ضمیر بھی ہیں ورنہ وہ بیان کبھی نہ دیتے جس کے نتیجہ میں آپ "حکومتی ترجمانی" گنوا بیٹھے یا ملتے ملتے رہ گئی یعنی کبڑے کو لات راس آ گئی کیونکہ ہم جیسے معاشروں میں حکومتی منصب عزت کا باعث نہیں ہوتے البتہ ذلت کی گارنٹی سو فیصد ہے۔ ڈاکٹر صاحب کو مبارک ہو کہ عمر بھر کی کمائی لٹانے اور خوار ہونے سے بال بال بچ گئے۔ عجیب اتفاق ہے کہ ڈاکٹر فرخ کے اس انکشاف کی اشاعت سے صرف ایک دن پہلے اتوار کو اپنے پروگرام "میرے مطابق " میں میں نے تفصیلاً عرض کیا تھا کہ"احتساب، معیشت اور تجاوزاتحکومت کیلئے پورس کے ہاتھی بن سکتے ہیں " وجہ اس کی میں نے یہ بتائی تھی کہ کام تو تینوں ہی بہت اچھے ہیں لیکن ہاتھ بہت کچے ڈالے گئے ہیں جو بری طرح بائونس بیک بھی کرسکتے ہیں یعنی "ہُما" PTI کے سر پر بیٹھا ضرور ہے، اس نے اسے حکومت بھی دلا دی ہے لیکن ایسا نہ ہو کہ یہ عمران جیسے سربلند کو سرنگوں کر دے اور اگر خدانخواستہ ایسا ہوا تو وجہ عمران کی نیت نہیں ٹیم کی نااہلی ہو گی جس کی داستانیں مرکز سے صوبوں اور ڈرائنگ روموں سے تھڑوں تک پھیلتی جا رہی ہیں۔ باقی تو چھوڑیں پنجاب حکومت مع ڈاکٹر یاسمین راشد کی پرفارمینس کی "شہرت" سپریم کورٹ تک پھیلی ہوئی ہے۔ ڈاکٹر یاسمین راشد کے بارے میں میری رائے تھی کہ آپ بطور وزیر صحت معجزے کر دکھائیں گی اور کارکردگی مثالی ہو گی لیکن ایسی مایوسی کہ الامان الحفیظ، جس کا مجھےذاتی طور پر بیحد دکھ ہے اور اگر ڈاکٹر یاسمین راشد جیسی کا یہ حال ہے تو اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ باقیوں میں قابلیت اور کارکردگی کا کیسا قحط اور کال ہو گا۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ ن لیگ نے ان پر تعویذ کر دیئے ہیں کہ ان کی زبانیں تو بہت تیز چلتی ہیں لیکن ذہن اور ہاتھ کام کرنا چھوڑ چکے ہیں۔ میری طرح ڈاکٹر فرخ نے بھی ان کی "نیت" کو سراہا ہے لیکن خالی خولی نیت لوگوں نے چاٹنی ہے؟ اور نیت تو اس بڑھیا کی بھی بہت اچھی تھی جس کی جھونپڑی میں عقاب زخمی ہو کر گرا تو نیک دل خوش نیت بڑھیا نے اس عقاب کے زخموں پر ہلدی کا لیپ کیا، دیگر ٹوٹکے بھی آزمائے تاکہ اس کے زخم مندمل ہوں اور وہ پھر سے اڑنے کے قابل ہو جائے۔ زخمی عقاب تیزی سے صحت مند ہونے لگا کہ اچانک ایک دن خوش نیت بڑھیا نے جذبہ ہمدردی سے مغلوب ہو کر یہ سوچتے ہوئے عقاب کے پنجے قینچی سے کاٹ دیئے کہ "بیچارہ" ان ٹیڑھے پنجوں سے کھاتا کیسے ہو گا۔ اللہ اس ملک کے زخمی عوام کو ایسی خوش نیتی سے محفوظ رکھے۔ یہ نہ ہو کہ PTI کی موجودہ اقتصادی ٹیم زخمی اقتصادی عقاب کے زخموں کا علاج کرتے کرتے تمام تر نیک نیتی کے ساتھ اس کے پنجے کاٹ کر اسے ہمیشہ ہمیشہ کیلئےمعذور کر دے۔ نقصان صرف عوام اور عمران کا ہو گا، یار لوگ تو یہ کہتے ہوئے کہیں جانکلیں گے کہ "خان صاحب! بھینس تو ہماری بھی مر گئی تھی "۔ عمران کے ذہن میں رہے کہ یہ کوئی کرکٹ میچ نہیں کہ ایک ہار گئے تو دوسرے میں کسر نکال کر عزت بحال کر لیں گے۔ اس کھیل میں اب دوسرا چانس محال کیا تقریباً ناممکن ہو گا کیونکہ وہ زمانے گئے جب عوام پی پی پی اور ن لیگ جیسے سانپوں سے بار بار ڈسواتے نہیں شرماتے تھے۔ ناکام ہوئے تو یہ آخری ناکامی ہو گی جس کے بعد "ONCE UPON A TIME" کرتے رہ جائو گے۔ روزِ اول سے لکھ رہا ہوں کہ عوام کے بعد اصل اور اکلوتا سٹیک ہولڈر خود عمران خان ہی ہے، اکثریت تو فصلی بٹیروں کی ہے لیکن کیا کریں کہ عمران خان کی "ضد" ہی اس کی طاقت ہے اور کمزوری بھی .....یہی اس کا طربیہ ہے اور المیہ بھی۔ چلتے چلتے ڈاکٹر فرخ کے بیان میں اس حصہ پر خصوصی توجہ دیں کہ ...."عہدے کے ذریعہ جیبیں گرم کرنا کرپشن ہے" یہ جملہ بہت خطرناک اور الارمنگ ہے جس کا مطلب کہ PTI میں بھی "گلشن کا کاروبار" شروع ہو چکا۔ ڈاکٹر فرخ جیسے باضمیر شخص سے توقع ہے کہ وہ اپنے اس ملین بلکہ "بلین ڈالر " جملے کی پوری نہ سہی، ادھوری وضاحت ہی کر دیں گے یا کم از کم مجھے کان میں بتا دیں کہ PTI کا یہ پہلا بڑا "شہید ِ کرپشن" کون ہے؟ میں وعدہ کرتا ہوں کہ سوائے عوام کے اور کسی کو نہیں بتائوں گا۔ قابلیت میں کمی کے بعد کرپٹ کامریڈ عمران کا دوسرا بڑا المیہ ثابت ہو سکتے ہیں!ہوشیار !خبردار

About Hassan Nisar

Hassan Nisar

Hassan Nisar is a syndicated columnist and an analyst with his own talk show Choraha which he used to do on Geo TV, Pakistan. His presentations are in Urdu. His commentaries in print media and television focusing on contemporary Pakistan, and the political history of Islam, which are conservative in nature, have earned him praise both from Nationalist and Islamic elements in Pakistan.

Nisar started off his career as a journalist, but with time and the emergence of private TV channels in Pakistan, he has appeared on or hosted TV talk shows including Meray Mutabiq and "Choraha" on Geo News.

Source: Wikipedia