Sunday, 30 March 2025
    1.  Home
    2. 92 News
    3. Aaghar Nadeem Sahar
    4. Al Mustafa Welfare Trust

    Al Mustafa Welfare Trust

    المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ کا نیٹ ورک دنیا کے چوبیس ممالک میں موجود ہے، اس ٹرسٹ کی ٹیمیں رنگ و نسل اور فرقہ و مذہب کی تفریق کے بغیر فلاح کا کام کر رہی ہیں، ان کا ایک ہی مقصد ہے کہ لاچار، بے بس اور دکھی انسانوں کا ہاتھ تھامنا ہے، ان کے لیے زندگی آسان بنانی ہے۔ ایسے لوگوں کے آنسو صاف کرنے ہیں جن کو رلانے والے تو بہت ہیں مگر آنسو صاف کرنے والا کوئی نہیں۔ یہ ادارہ دنیا بھر میں اپنی ایک اور بھی منفرد شناخت رکھتا ہے، وہ المصطفیٰ کا شعبہ طب ہے، جس میں آئی ہسپتال کو انتہائی بنیادی حیثیت حاصل ہے۔

    یہ ٹرسٹ اب تک اڑھائی لاکھ لوگوں کو آنکھوں کی روشنی دے چکا یعنی اب تک اڑھائی لاکھ لوگوں کی آنکھوں کا مفت آپریشن اس ادارے نے کیا، سفید موتیے کے آپریشن بھی ہزاروں کی تعداد میں کیے، یہ ایسا ہسپتال ہے جہاں پرچی سے لے کر آپریشن تک، سارے مراحل انتہائی خوش اسلوبی سے مفت میں پایہ تکمیل تک پہنچتے ہیں، اس سارے کام کا کریڈیٹ محترم عبد الرزاق ساجد کو جاتا ہے۔

    میاں چنوں سے تعلق رکھنے والے عبدالرزاق ساجد نے دنیا بھر میں فلاحی کاموں کا جال بچھایا، انھوں نے ایک چھوٹے سے شہر سے خدمت کا خواب دیکھا اور اس کی تکمیل کے لیے دنیا بھر میں نکلے، 2006ء میں المصطفیٰ ٹرسٹ کی بنیاد رکھی، آج یہ ادارہ پاکستان اور آزاد کشمیر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں اور دیہاتوں سمیت ایشا، افریقہ، یورپ اور امریکہ تک، یہ ادارہ اپنی خدمات پیش کر رہا ہے۔ انھوں نے خالق سے مخلوق تک کا سفر جس عمدگی سے کیا، اس کی مثال دنیا کی بہت فلاحی تنظیموں میں دیکھی جا سکتی ہے۔

    اس فلاحی نیٹ ورک کے زیراہتمام گزشتہ کئی برسوں سے "روشنی سب کے لیے"کے سلوگن کے تحت پاکستان، بنگلہ دیشن، کینیاگیمبیا، سری لنکا، یمن، شام، انڈونیشیا، ملاوی، نائیجیریا، افغانستان، عراق اور برما سمیت مختلف غریب خطوں اور ملکوں میں "فری آئی کیمپ"لگانے کا سلسلہ تسلسل سے جاری ہے، اس ادارے نے اب تک آنکھوں کے جو آپریشن(اڑھائی لاکھ)کیے، ان کا مکمل ڈیٹا المصطفیٰ کے ریکارڈ میں موجود ہے۔ ان فری آئی کیمپوں میں آپریشن سے پہلے ہر مریض کے بلڈ پریشر، شوگر، ہیپاٹائٹس اور ایڈز کے ٹیسٹ بھی کیے جاتے ہیں، آپریشن کے بعد مریضوں کو ادارے کی طرف سے مفت عینکیں، لینز، ادویات تک فری دی جاتی ہیں۔ ان کے پاس آپریشن کے لیے انتہائی اہم مشینری موجود ہے جو بیرون ملک سے منگوائی گئی ہے، دورانِ آپریشن مریض کے کھانے، بستر اور ماحول کا ہر طرح سے خیال رکھا جاتا ہے۔

    المصطفیٰ کئی برس سے غزہ کے معصوموں کی مدد، صحت اور غذائی ضروریات کی ضمن میں پورا کر رہا ہے، اکتوبر 2023ء کے بعد غزہ میں جو کچھ ہوا اور جیسے صیہونی طاقتوں نے اسے نیست و نابود کرنے کی کوشش کی، اس دوران بھی المصطفیٰ فلسطینی بھائیوں کی مدد کے لیے پیش پیش رہا۔ غزہ کی صورت حال سے عالم اسلام کو شدید دکھ پہنچا، ایسے میں المصطفیٰ کے بانی ساجد صاحب، اپنے وفد کے ہمراہ مصر گئے جہاں انھوں نے ریڈ کریسنٹ اور المصطفیٰ کے درمیان امدادی سامان بھیجنے کا معاہدہ کیا اور اقوام متحدہ کے ایجنسی برائے ورکس اینڈ ریلیف کا تعاون بھی حاصل کیا۔

    اسی طرح المصطفیٰ ریڈ اینڈ کریسنٹ، ہاشمی ٹرسٹ اور اقوام متحدہ کی معاونت اور سہولت کاری سے اب تک رفاہ باردڑ اور کریم ابو سالم کے راستے لاکھوں پائونڈ کا امدادی سامان غزہ پہچانے میں کامیاب رہا۔ اس امداد میں ادویات، پینے کا صاف پانی، گرم کپڑے، گدے، کمبل، خیمے، خواتین کے استعمال کی اشیا، حفظان صحت کی کٹس، میڈیکل ایکوپمنٹ اور ایمبولینس شامل ہیں۔ غزہ جہاں ہر قسم کے ہسپتال تباہ ہو چکے تھے، وہاں المصطفیٰ نے 9جولائی 2024ء کو خان یونس کے مقام پر فیلڈ ہسپتال قائم کیا جو آج بھی کام کر رہا ہے، اس ہسپتال میں ہر قسم کے طبی آلات مہیا کیے گئے ہیں جہاں ہر روز پانچ سو مریضوں کا علاج ہورہا ہے، اس کے علاوہ چھ مزید ہسپتالوں کے لیے بھی معاونت جاری ہے۔

    لاہورکے دل میں یعنی مزنگ میں بھی المصطفیٰ آئی ہسپتال موجود ہیں جو 2020ء میں قائم ہوا تھا، اس ادارے سے چار سال کے قلیل عرصے میں پندرہ ہزار سفید موتیے کے آپریشن مکمل ہو چکے، لاہور میں آنکھوں کا مفت آپریشن کرنے والا یہ شہر کا سب سے بڑا ہسپتال ہے۔ جدید ترین مشینری کے ساتھ اس ہسپتال نے ملک بھر میں اپنی جداگانہ شناخت بنائی ہے جس کا سارا کریڈت بلاشبہ المصطفیٰ آئی ہسپتال لاہور کی متحرک وہ محنتی ٹیم کو جاتا ہے، اسی ادارے کے تحت سارحے پانچ سو سے زائد فری آئی کیمپپ لگائے جا چکے، لاہور کے علاوہ اٹک اور مانسہرہ میں بھی المصطفیٰ کے جنرل ہسپتال موجود ہیں۔

    مزنگ روڈ پر المصطفیٰ دستر خوان بھی عرصے سے کام کر رہاہے جہاں پورا سال تین مرتبہ مفت کھانا فراہم کیا جاتا ہے، اس دستر خوان پر ہر روز سینکڑوں افراد کھانا کھاتے ہیں، رمضان میں سحر و افطار اور راشن کی تقسیم کا بھی ایک وسیع سلسلہ جاری ہے، غریب اور مستحق خاندانوں تک کھانے پینے اور فوڈ پیکٹس کی تقسیم کی بھی ایک خوبصورت روایت اس ادارے سے جڑی ہے۔ یہ ادارہ ہر سال سردیوں میں رضائیاں، گرم کپڑے، جرسیاں اور گرم چادریں بھی تقسیم کرتا ہے۔

    حافظ پروجیکٹ کے تحت قرآن حفظ کرنے والے خوش نصیوں میں ہر سال سکالرشپ بھی تقسیم کیے جاتے ہیں، قرآن مجید کی تدریس کرنے والے اساتذہ کی تنخواہوں کی ذمہ داری بھی اس ادارے نے لے رکھی ہے۔ یہ ادارے دنیابھر میں فلاح کے درجنوں کام کر رہا ہے، وہ کام جو کام سب کے کرنے والے ہیں، المصطفیٰ کر رہا ہے، ہمیں اس ادارے کا حصہ بننا چاہیے، مالی و اخلاقی سپورٹ سے ہی ایسے ادارے سراوئیو کرتے ہیں، ہم ایسے اداروں کے دست و بازو بنیں گے تو ہم بھی خدمت خلق میں امر ہو جائیں گے۔