Monday, 18 November 2024
  1.  Home/
  2. Nai Baat/
  3. Chand Qatron Say Dil K Valve Khul Gaye 2

Chand Qatron Say Dil K Valve Khul Gaye 2

السی کی افادیت: میں نے السی کی افادیت کیلئے انٹرنیٹ پر چیک کروایا تو معلوم ہوا کہ اس کے بہت فوائد ہیں۔ مثلاً کولیسٹرول کو ختم کرتا ہے، نالی بلاک ہے تو کھول دیتا ہے۔ دل کے والو کھولتا ہے بی پی ہائی ہے تو اس کو نارمل کرتا ہے۔ چھوٹے بچے جن کی عمر بڑھنے میں ہے ان کیلئے مفید ہے عورتوں کے چھاتی کے کینسر کیلئے فائدہ مند ہے۔ شوگر کیلئے بھی استعمال کرسکتے ہیں دمہ کے مرض میں استعمال کریں۔ میں نے انٹرنیٹ سے کاپیاں ڈائون لوڈ کیں اور اس کی کاپیاں میںنے پرنسپل صاحب کو بھیج دیا۔ انہوں نے ان کا اردو ترجمہ کرکے میرے پاس بھیج دیں تاکہ ان کی اشاعت اردو میں ہو تو ہر شخص پڑھ کر اس سے فائدہ اٹھاسکے۔ یوں تو ان صاحب کی معرفت کافی لوگوں نے مجھ سے رابطہ کیا ہے اور میں نے ان کو اس کی افادیت سے آگاہ کیا مگر کسی نے بھی بھرپور رابطہ کرکے نہیں بتلایا کہ ہم نے استعمال کیا یا کہ نہیں۔ صرف میرے ایک واقف جاننے والے صاحب راولپنڈی ایم ایچ میں ان سے روزانہ ملاقات ہوتی تھی میں نے ان سے ذکر کیا اور ساتھ ہی ایک کاپی جو ڈائون لوڈ کی تھی پڑھنے کیلئے دے دی۔ ایڈیٹر عبقری آپ کا شکریہ! انہوں نے پڑھا اور عمل کیا پھر انہوں نے مجھ سے فون پر رابطہ کیا اور کہا جناب میں نے ایک ہفتہ استعمال کیا اب میرا بلڈپریشر نارمل ہے اس کے بعد اب کیا کروں؟ میں نے کہا کہ جناب اب بند کردیں صرف ہفتہ میں ایک بار صبح و شام استعمال کریں تاکہ اگر کولیسٹرول بنے تو ساتھ ہی ختم ہوجائے مجھے ان صاحب نے بتایا تھا کہ یہ نسخہ میں نے عبقری رسالہ میں پڑھا تھا اس لیے میں ہراج صاحب اور عبقری کے ایڈیٹر حکیم محمد طارق محمود صاحب کا شکرگزار ہوں کہ ان کے وسیلہ سے اللہ تعالیٰ نے شفاء بخشی اور اللہ تعالیٰ سے دعاگو ہوں کہ آپ دونوں کی عمر دراز کرے تاکہ مزید لوگ آپ کے ہاتھوں فیض یاب ہوسکیں۔ (آمین)میں نے شروع میں دل کا وظیفہ لکھا تھا جس کو خود اور پھر دیگر عوام نے آزمایا اور فائدہ اٹھایا وہ درج ذیل ہے۔ ہر نماز میں فرض نماز کا سلام پھیرنے کے بعد اپنا دائیاں ہاتھ دل پر رکھیں اور اول و آخر درود شریف جو بھی یاد ہو اور درمیان میں سات مرتبہ "یَاقَوِیُّ القَادِرُ الْمُقتَدِرُ قَوِّنِی وَقَلبِیْ" پڑھ کر ہاتھ کی ہتھیلی اٹھا کر دل پر پھونک دیں اور پھر وہی ہتھیلی جو دل پر رکھی تھی اس کو دل پر ملیں انشاء اللہ دل میں درد نہ ہوگا یہ میرا اور کئی حضرات کا آزمودہ ہے۔ السی کے تیل کی طبی افادیت السی کے تیل میں وٹامن بی کمپلیکس لی تھین زنک میگنشیم اومیگا تھری آئل میں کثیرتعداد میں موجود ہوتے ہیں۔ دل، خون کی شریانیں، مدافعاتی نظام، دوران خون، تولیدی اعضاء، دماغی نظام ہڈیاں اورجوڑوں میں السی کے اثرات مسلمہ ہیں۔ ماہرین غذا کے مطابق ملٹی وٹامن کے بعد السی ایک بہترین سپلیمنٹ ہے۔ السی کا تیل، دل کے بند والو کھولنے میں بہت مددگار ثابت ہوتا ہے۔ گھٹنوں کے درد اور جوڑوں کے درد کیلئے بہترین دوا ہے جسم میں کیلشیم کی کمی پوری کرنے کیلئے السی سے بہتر کوئی چیز نہیں۔ جگر کے افعال کو درست رکھنے کیلئے السی ایک بہترین ذریعہ ہے۔ موٹاپے کا شکار افراد جو اپنا وزن کم کرنا چاہیں السی کے متواتر استعمال سے اپنا وزن کم کرسکتے ہیں۔ دماغ کے افعال کی درستگی میں السی کا اپنا ایک مقام ہے۔

دل اور دوران خون میں السی کا استعمال:السی کا متواتر استعمال کولیسٹرول کی مقدار کم کرکے دل کے دورہ اور بلڈپریشر کے امکانات کو کم کردیتا ہے جو افراد تیل کے ذائقہ کو پسند نہیں کرتے وہ تیل کے استعمال کے بعد ایک گلاس جوس لے لیں۔ انناس اور تھوڑا سا شہد بھی ڈال کر 15 منٹ کے وقفہ کے بعد پی سکتے ہیں۔ تیل کا ذائقہ ختم ہوجائیگا۔ آپ یہ جوس اس طرح بھی بناسکتے ہیں۔ آدھا کپ انگوروں کاجوس، آدھا کپ چیری جوس، ایک کپ دہی، ایک کپ پنیر، آدھا کپ السی کا تیل، ایک یا دو چمچ شہد، دو یا چار چمچ گندم کا دلیہ، ایک کیلا کاٹا ہوا ہر چیز کو بلینڈر میں ڈال دیں دو منٹ کے بعد دو بڑے گلاس بنائیں اس کو فوراً پینا چاہئیے تاکہ غذائیت اور ذائقہ محفوظ رہ سکے۔ آپ السی کے آٹے کو گندم کے آٹے میں روٹی پکانے کیلئے استعمال کرسکتے ہیں۔ السی کے تیل کو فرائی نہیں کرنا چاہیے۔ اسے ریفریجریٹر میں رکھنا چاہیے تاکہ محفوظ رہے ورنہ اس کے خراب ہونے کا احتمال ہوتا ہے۔ گردوں سے متعلق بیماریاں، چھاتی کے کینسر اور ذیابیطس میں بھی السی کا استعمال مفید پایا گیا ہے۔ مضراثرات السی غذائیت کا بہترین ذریعہ ہے۔ البتہ زیادہ گرم حالت میں السی کے تیل کا استعمال نقصان دہ ہے۔ گرم تیل، جگر کو شدید نقصان پہنچاتا ہے۔ السی کے گرم تیل سے اٹھتے ہوئے دھوئیں کے اثرات سے کینسر ہوسکتا ہے۔ السی کے تیل کا ضرورت سے زیادہ استعمال، ڈیپریشن، پیشاب کی بیماریوں اور پیٹ کے درد کا موجب ہوسکتا ہے۔

استعمال کیلئے مفید مقدار کا تعین: السی کے تیل کو رنگدار بوتل میں ریفریجریٹر میں رکھنا چاہیے کیونکہ اس کے کیمیائی اجزا آکسیجن اور روشنی سے مل کر ضرر رساں اجزا میں تبدیل ہوسکتے ہیں۔ السی کو ایک سال تک خشک جگہوں پر ذخیرہ کیا جاسکتا ہے۔ جب کہ پسی ہوئی السی کو 3 ماہ تک ریفریجریٹر میں اور 6 ماہ تک فریزر میں رکھا جاسکتا ہے۔ بالغ مرد کو ایک دن میں 60 گرام سے زیادہ استعمال نہیں کرنا چاہیے روزانہ 45 گرام کا استعمال بہترین نتائج فراہم کرتا ہے۔ مکمل یا کوٹے ہوئے السی کے بیج کو کسی بھی سیال شے میںملا کر استعمال کریں۔ ایک چمچ السی اور 6-12 اونس مائع السی دن میں تین بار استعمال کریں۔

السی کے پتے: السی کے پتوں کا استعمال میڈیکل سائنس میں کسی بھی جگہ سود مند ثابت نہیں ہوا۔

About Hakim Tariq Chugtai

Hakeem Mohammad Tariq Mahmood Chughtai is an Editor of Monthly Magazine (Ubqari), he is an author and research writer of more than 130 books, a Phd from USA in Herbal Health and was awarded presidential gold medal for his research in the field of method of treatment, a husband and a father to three children, he runs a pharmaceutical firm (Ubqari Laboratories Regd.) for medicines sold across Pakistan that are known for their authenticity.