سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ کراچی کے تاجر طبقے کا ایک حیران کن منصوبہ ہے، یہ ٹرسٹ مولانا بشیر فاروقی نے 1999ء میں قائم کیا، مولانا میمن کمیونٹی سے تعلق رکھتے ہیں، مسلک کے لحاظ سے حنفی ہیں، کراچی میں باردانے کی خرید و فروخت کا کام کرتے تھے، جوانی میں طبیعت مذہب کی طرف مائل ہوئی، دارالعلوم میں داخل ہوئے، مذہبی اور روحانی تعلیم حاصل کی، استخارے میں مہارت حاصل کی، لوگ ان کے دیوانہ وار مرید ہوئے، مذہبی چینل پر لائیو استخارہ شروع کیا، زائرین کی تعداد میں اضافہ ہو گیا۔
کراچی کی بزنس مین کمیونٹی میں روحانی رسوخ بنا، یہ عملی شخصیت ہیں چناں چہ انہوں نے میمن کمیونٹی کے ساتھ مل کر پاکستان کی سب سے بڑے فلاحی ٹرسٹ کی بنیاد رکھ دی، یہ ٹرسٹ 23 سال قبل بنا لیکن اس نےکمال کر دیا، سیلانی کے پاس ملک کے مختلف شہروں میں 630سے زائد دسترخوان ہیں جہاں پر روزانہ غریبوں، معذوروں اور لاچاروں کو تین وقت کا کھانا عزت کے ساتھ دیا جاتا ہے، اس کے علاوہ سیلانی ویلفیئرٹرسٹ روزانہ50ہزارافراد کے لیے کچی خوراک (راشن) کا بھی اہتمام کرتا ہے، اس طرح ٹرسٹ مجموعی طور پر روزانہ دولاکھ افراد کے لیے خوراک کا بندوبست کرتا ہے، سیلانی ویلفیئر کا مشن ہے اس ملک میں کوئی شخص بھوکا نہ سوئے۔
پاکستان کے بڑے مسائل میں سے ایک بڑا مسئلہ پینے کا صاف پانی ہے، صاف پانی میسر نہ ہونے کی وجہ سے روزانہ نت نئی بیماریاں جنم لے رہی ہیں، ان بیماریوں کو ختم کرنے اور صاف پانی کی سہولت ہر گھر تک پہنچانے کے لیے سیلانی ویلفیئر نے ملک کے متعدد مقامات پر آر او واٹر فلٹر پلانٹ نصب کردیے ہیں جہاں روزانہ دوکروڑ گلاس صاف و شفاف پانی کی فراہمی کی جاتی ہے۔ سیلانی ویلفیئر کا منصوبہ ہے ملک بھر میں 1200سے زائد آر او واٹر فلٹر پلانٹ نصب کیے جائیں تاکہ صاف پانی کی سہولت ہر گھر تک پہنچائی جاسکے۔
سیلانی ویلفیئر نہ صرف خوراک اور صاف پانی فراہم کررہا ہے بلکہ لوگوں کو تعلیم کے ذریعے بھی با اختیار شہری بنانے میں مدد کررہا ہے۔ سیلانی ویلفیئر پاکستان کا وہ واحد ادارہ ہے جو مونٹیسوری سے لے کرسی اے تک تعلیم فراہم کررہا ہے اور یہ تمام تعلیمات 100فیصد اسکالر شپ پر موجود ہیں۔ سیلانی ویلفیئر نے اس سال ایک اور کما ل بھی کیا وہ لوگ جو سی اے کی تعلیم حاصل کرچکے ہیں ان کو ڈیٹا سائنس کی تعلیم بھی دی اور جو طلباء و طالبات اس میں کام یاب ہوئے آج وہ لاکھوں روپے ماہانہ کما رہے ہیں۔
سیلانی نے ملک کے نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجی کی دوڑ میں آگے بڑھانے کے لئے ماس آئی ٹی ٹریننگ پروگرام کا آغاز کیا جہاں پر آرٹی فیشل انٹیلی جینس، کلائوڈ نیٹو، بلاک چین، ویب ڈویلپمنٹ، ایپ ڈویلپمنٹ، فلوٹر، گرافک ڈیزائننگ، ویڈیو ایڈیٹنگ اینڈ اینی میشن، ایمازون، ای بے، ورچول اسسٹنٹ اورڈیجیٹل مارکیٹنگ کے کورسز کرائے جاتے ہیں، سیلانی نے ای لرننگ بھی شروع کر دی ہے لہٰذا طالب علم اب پوری دنیا سے ماڈرن کمپیوٹرنگ اور سوشل میڈیا ایپس سیکھ رہے ہیں، سیلانی ویلفیئر کا منصوبہ ہے کہ ملک بھر میں 10لاکھ سے زائد آئی ٹی ایکسپرٹ تیار کیے جائیں جس سے پاکستان کی معیشت میں سالانہ 100ارب ڈالرز کا اضافہ ہوگا۔
آپ کو یہ دعویٰ دیوانگی محسوس ہو گی لیکن یہ عین ممکن ہے، ان کے 15 ہزار طالب علم اس وقت اپنے پائوں پر کھڑے ہیں، ہزار طالب علم ماہانہ ایک ایک ہزار ڈالر کما رہے ہیں، یہ ایک لاکھ 78 ہزار روپے بنتے ہیں اور یہ اٹھارہ سے 22 سال تک کے نوجوانوں کے لیے اچھی خاصی رقم ہے، کیا یہ انقلاب نہیں؟ یہ درست ہے بھوکے کو کھانا کھلانا اور بیمار کے علاج کا بندوبست کرنا عظیم نیکی ہوتی ہے لیکن کسی شخص کو وقارکے ساتھ روزگار دینا، اسے مچھلی پکڑنے کا طریقہ سکھانا یا رسول اللہ ﷺ کی طرح ضرورت مند کی کلہاڑی میں دستہ ٹھونک دینا اس سے بھی کہیں افضل، کہیں شان دار نیکی ہےلہٰذا میں آئی ٹی پروگرام کو سیلانی ٹرسٹ کے تمام پروگراموں سے بڑا پروگرام سمجھتا ہوں۔
سیلانی فری لانسنگ کے بڑھتے ہوئے رجحان کو دیکھتے ہوئے کم آمدنی والے طلباء و طالبات کے لئے آسان اقساط پر لیپ ٹاپ بھی فراہم کررہا ہے تاکہ یہ لوگ گھر بیٹھے فری لانسنگ کے ذریعے اپنے لئے بہتر روزگار کا بندوبست کرسکیں، اس کے علاوہ سیلانی ویلفیئر اپنا کاروبار اسکیم کے ذریعے چھوٹے پیمانے پر کاروبار کرنے کے لئے سود سے پاک آسان ماہانہ اقساط پر قرضے، رکشہ، موٹر بائیک، ٹھیلے، فنگر چپس مشین، پاپ کارن مشینیں وغیرہ بھی فراہم کرتا ہے۔
سیلانی ووکیشنل ٹریننگ پروگرام کے ذریعے لوگوں کو مختلف شعبہ جات میں ہنر مند بنا رہا ہے۔ سیلانی ویلفیئر نے ملک کی کم تعلیم یافتہ خواتین کو ہنر مند بنانے کے لیے سیلانی ٹیکسٹائل ٹریننگ پروگرام بھی شروع کیا ہے جو کراچی کے بعد اب حیدرآباد اور فیصل آباد میں بھی خواتین کو فی سبیل اللہ کروایا جائے گا، یہ شارٹ کورسز 20دن سے 1ماہ کے دورانیہ پر مشتمل ہوتے ہیں جن کو مکمل کرنے کے بعد ان خواتین کو ملک کی مشہور و معروف ٹیکسٹائل کمپنیوں میں نوکری کی سہولت بھی فراہم کی جاتی ہے۔
یہی نہیں ان تمام کورسز کے دوران طالبات کو گھر کا راشن، آنے جانے کا کرایہ اور دیگر سہولیات بھی فراہم کی جاتی ہیں۔ سیلانی ویلفیئر سالانہ ہزاروں یتیم اور مستحق خاندانوں کی بچیوں کی شادی میں مختلف طریقوں سے معاونت کرتا ہے۔ سیلانی ویلفیئر کے پاس تقریباً 12ہزار خاندان ایسے ہیں جن کی کفالت ادارہ گھر کے سربراہ کی طرح کرتا ہے جس میں ماہانہ راشن، گھر کے یوٹیلٹی بلز کی ادائیگی، اسکول کے بچوں کی فیس، گھر کا کرایہ، ان کے ماہانہ خرچ کے مطابق نقد رقم اور اگر ان کےگھر میں کوئی بیمار ہے تو اس کی بیماری کے تمام تر اخراجات، ان کی بچیوں کی شادی اور دیگر سہولیات بھی ادارے کی جانب سے فراہم کی جاتی ہیں۔
سیلانی ویلفیئر ریسکیو سروس بھی فراہم کررہاہے، پاکستان میں پہلی مرتبہ ریپڈ فائر فائٹنگ اینڈ ریسکیو سروس متعارف کروانے والا ادارہ سیلانی ویلفیئر ہے جس کے ذریعے تنگ گلیوں میں آگ لگنے کے واقعات پر فوری طور پر قابو پایا جاسکتا ہے، ٹرسٹ شہریوں کی سہولت کے لیے سڑک کے گڑھوں کو بھرنے کی سہولت بھی فراہم کررہا ہے، گٹر کے ڈھکن کھلے ہونے کی وجہ سے کئی لوگ حادثات کا شکار ہوجاتے ہیں، ٹرسٹ ان گٹر کے ڈھکنوں کو بھی لگا رہا ہے تاکہ شہریوں کو حادثات سے بچایا جاسکے۔
کورونا کی وجہ سے لاک ڈائون کے دوران ادارے نے 20لاکھ خاندانوں میں پکاہوا کھانا اور راشن پیکج کے ذریعے مدد کی، کورونا سے متاثر ہونے والے کاروباری حضرات کو بھی آج تک 50ہزار سے 5لاکھ تک کا قرضہ آسان ماہانہ اقساط پر بلا سود فراہم کیا جارہا ہے۔ ٹرسٹ بوڑھے مرد و خواتین کے لیے اولڈ سٹیزن ہوم بھی بنارہا ہے جس کے ذریعے شہر بھر میں موجود بوڑھے مر د و خواتین کو سہارا دیا جائے گا، اس پراجیکٹ کی عمارت ابھی زیر تعمیر ہے۔
سیلانی ویلفیئر پورے سال تو لوگوں کی مدد کرتا ہی ہے لیکن رمضان المبارک کے مہینے میں سیلانی ویلفیئر خصوصی طور پر امت کی خدمت میں لگ جاتا ہے۔ سیلانی ویلفیئر ہر سال غریب اور بے سہارا خاندانوں کے لئے رمضان و عید پیکج تقسیم کرتا ہے اور اس سال سیلانی ویلفیئر کا عزم ہے کہ ماہِ مبارک میں تقریبا 1لاکھ 12ہزار خاندانوں میں رمضان و عید پیکج تقسیم کیا جائے۔ اس پیکج میں راشن (آٹا، گھی، تیل، چینی، دالیں، بیسن، کھجور) اور گھر کے افراد کے مطابق عید کے لیے نئے کپڑے موجود ہوتے ہیں۔
سیلانی ویلفیئرٹرسٹ نے سال 2021ء میں 7ارب 75کروڑ روپے کےخیر کے کام کیے ہیں، ٹرسٹ کے پاس تقریبا 5000سے زائد ملازمین اور 630سے زائد مقامات و برانچز ہیں جہاں سیلانی ویلفیئر روزانہ تقریبا 3لاکھ افراد کی خدمت کرتا ہے۔ 2022ء میں سیلانی کا عزم ہے 11ارب روپے کی رقم انسانیت کی بھلائی اور خدمت کے کاموں پر خرچ کی جائے۔
مولانا بشیر فاروقی کے تمام منصوبے شان دار اور قابل تقلید ہیں، انہوں نے اپنی زندگی سیلانی ٹرسٹ کے لیے وقف کر دی ہے، یہ صبح سے رات تک سیلانی ٹرسٹ کے ہیڈ کوارٹر میں رہتے ہیں اور ادارے کا کام بھی دیکھتے ہیں، کراچی کے چند بڑے بزنس مینوں نے بھی خود کو سیلانی ٹرسٹ کے لیے وقف کر دیا ہے، یہ لوگ کاروبار اپنے بچوں کو سونپ کر سیلانی ٹرسٹ کے ہو کر رہ گئے ہیں، یہ اپنے ہاتھ سے لوگوں کو کھانا کھلاتے ہیں، انہیں راشن دیتے ہیں اور ان کے دکھ درد میں شریک ہوتے ہیں۔
یہ لوگ ہڑتالوں اور فسادات کے دنوں میں کراچی کے محصورعلاقوں میں خوراک تقسیم کرتے ہیں، میں ان لوگوں کے اخلاص، مستقل مزاجی، عاجزی اور خدمت کامعترف ہوں، یہ پانچ وقت نماز بھی پڑھتے ہیں، ان کا حلیہ بھی اسلامی ہے، یہ مولوی ہیں لیکن ان لوگوں نے یورپ اور امریکا کے ٹرسٹوں سے کہیں بہتر ادارہ بنایا، میں نے انہیں دیکھا تو بے اختیار یہ کہنے پر مجبور ہو گیا، یہ ہیں اصل مسلمان اور یہ ہے اسلام کی اصلی اور سچی تصویر۔
کاش ہم پر اعتراض کرنے والی قومیں ہماری یہ تصویر بھی دیکھ لیں، انہیں یقین آ جائے گا اسلام امن اور مسلمان امان ہیں۔ آئیں! خدمت کے اس سفر کو ملک کے کونے کونے تک پہنچانے کے لیے آپ بھی سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ کا ساتھ دیں اور اپنی دنیا وآخرت دونوں سوار لیں۔