Saturday, 21 December 2024
  1.  Home/
  2. Nai Baat/
  3. Nak Da Koka Aur Israeli Phurtian

Nak Da Koka Aur Israeli Phurtian

پاکستان کی سیاست میں اسرئیلی اور یہودی اثرو نفوذ سات دہائیوں سے موجود ہے لیکن یہ اثرو نفوذ امریکہ، برطانیہ، یورپی ممالک، عالمی مالیاتی اداروں، پاکستانی اخبارات اورمیڈیا ہاؤسز سے بالواسطہ اور بلاواسطہ تعلقات اور ملٹی نیشنل کاروباری اداروں کے ذریعے ہوتا تھا۔

پاکستان کی سیاست، معاشرت، ثقافت اور معیشت میں یہودی کیمونٹی اور اسرائیلی ناجائز مفادات کو انڈر کور امریکہ اور یورپین ممالک کی چھتری تلے پورا کیا جاتا تھا! لیکن یہ ایک حقیقت ہے کہ بانی تحریک انصاف کی نو مئی کی ناکام بغاوت اور اُس کے پاداش میں ریاستِ پاکستان کی طرف سے سخت ردِ عمل اور بانی تحریکِ انصاف کی گرفتاری نے اسرائیل اور یہودی لابی کو بانی تحریکِ انصاف کی حمایت میں انڈر کور اور "concealed" کے بجائے کُھلم کھلا " Revealed" حکمتِ عملی کے تحت فرنٹ فُٹ پر میدان میں اُترنے پر مجبور کر دیا ہے۔

یہودی لابی نے بانی تحریکِ انصاف کی رہائی کے لیے جہاں پاکستان میں موجود عدالتوں، ریا ستی اداروں، بیورو کریسی، میڈیا اور سیاست میں موجود اپنی پراکسیز کو متحرک کیا ہوا ہے۔ وہیں پر پوری دنیا کے میڈیا اور اخبارات پر اپنے کنٹرول اور اثرو نفوذ کو بھی بڑے احسن انداز سے استعمال کیا ہے۔ پچھلے ایک سال میں اسرائیلی اخبارات سمیت امریکہ برطانیہ اور یورپ کے تمام صیہونی اخبارات، جرائد اور سوشل میڈیا نیٹ ورکس پر بانی تحریکِ انصاف کے حق میں 131 سے زائد آرٹیکلز، مضامین اور بلاگز اِس کی واضح مثال ہے۔

انہی مضامین، آرٹیکلز اور بلاگز میں سے ایک بلاگ "Aynur Bashirova" نامی ایک معروف لکھاری، مصنف اور بلاگر نے 4 ستمبر2024 کودن دو بج کے تیرہ منٹ پر اسرائیل کے مشہور و معروف آن لائن اخبار " THE TIMES OF ASRAEL" میں ایک بلاگ "An Unlikely Ally: How Imran Khan Could Shape Israeli-Pakistani Relations" کے عنوان سے تحریر کیاہے۔ اِس بلاگ کے دو پیرا گراف آپ کے سامنے من و عن پیش کر رہاہوں:

Imran Khans close relationship with the Goldsmith family, particularly his ex-wife Jemima Goldsmith, is well-documented and plays a significant role in understanding his potential shift in stance towards Israel.

Zac Goldsmiths connections to Jewish and pro-Israel circles in the UK, along with the broader influence of the family within Western elite circles, could have provided Khan with a different perspective on Israel. Khans support for Zac Goldsmith in the London mayoral election, even against a fellow Muslim candidate, Sadiq Khan, underscores his loyalty to the family and their broader network, which in turn have supported him in the past. There have been reports suggesting that Imran Khan sent messages to Israeli officials through the Goldsmith family, signaling a potential willingness to consider normalizing relations between Pakistan and Israel and his willingness to moderate the religious discourse in Pakistan. If these reports are accurate, they suggest a level of flexibility in Khans approach to Israel that goes beyond the traditional Pakistani stance. This potential willingness to engage with Israel could be seen as a strategic move to align Pakistans foreign policy with the changing dynamics of the Middle East.

ایک اہم بات کہ اسرائیل کا کوئی اخبار اور جریدہ اپنی ریاست کے مفادات کے منافی کو ئی تحریر، مضمون اور آرٹیکل نہیں چھاپ سکتا۔ اِس بلاگ میں دو دعوے قابل غور اور الارمنگ ہیں ایک یہ کہ بانی تحریکِ انصاف نے اپنے سسرالی خاندان اور زیک گولڈسمتھ کے ذریعے کئی دفعہ پیغام بجھوائے کہ وہ پاکستان اور اسرائیل کے درمیان تعلقات بنانے کا خواہشمند ہے اور دوسرا یہ دعویٰ کہ بانی تحریکِ انصاف کو گولڈ سمتھ خاندان کے ذریعے اسرائیل سے تعلقات کے حوالے سے استعمال اور اِنگیج کرنا آسان ہے۔

بڑا سادہ اور قابلِ فہم سوال ہے کہ ٹائمز آف اسرائیل کے اِس بلاگ کے یہ دو دعوے اگر حقیقت پر مبنی نہ ہوتے اور بانی تحریکِ انصاف کے متعلق یہ دو دعوے جھوٹ اور کذب پر مبنی ہوتے تو کیا یہ انتہائی ذمہ دار اور اسرائیل کی ریاستی پالیسی پر سو فیصد گامزن صحافتی ادارہ اِس بلاگ کو اپنے آن لائن اخبار میں چھاپنے اور آپ لوڈ کرنے کی اجازت دیتا۔