قارئین! بندہ کی کوشش ہے کہ ایسے اجزاء، ایسے تجربات اور مشاہدات پیش کرے جو یا تو کسی کے پاس نہ ہوں اگر ہوں بھی تو وہ کسی کو بتانا گوارا نہ کرتا ہوں یا پھر بتایا بھی تو چند لوگوں کو کتنے لوگ ہیں جو کسی کو بھی کوئی طبی یا روحانی راز نہیں بتاتے لیکن وہی لوگ ہیں جو مجھ سے وہی طبی اور روحانی راز چھپاتے نہیں بلکہ خود آکر یا لکھ کر بھیجتے ہیں کہ چونکہ آپ کسی سے طبی یا روحانی راز نہیں چھپاتے اس لیے ہم آپ کیلئے یہ طبی یا روحانی راز لکھ رہے ہیں ورنہ یہ طے شدہ بات تھی ہم کبھی کسی کو نہ بتاتے۔
نسخے کے نتائج ایسے کہ بندہ خود حیران: قارئین! بندہ، عبقری مئی 2010ء کے حال دل میں السی کے تیل سے دل کی نالیاں اور والو کھولنے کا ایک نسخہ مختصر الفاظ میں لکھا چند سطروں کو لاکھوں قارئین نے اتنی اہمیت سے لیا کہ بندہ خود حیران ہوا اور شکر بھی ادا کیا کہ اللہ تعالیٰ کا فضل ہے کہ قارئین عاجز کی بات کو اس توجہ سے لیتے ہیں اس مختصر لیکن بااثر ٹوٹکے نے جہاں اور بے شمار کمالات دکھائے وہاں اس سلسلے میں تجربات کے بعد شفایاب ہونے والوں کے خطوط بھی موصول ہوئے ان میں ایک خط آپ حضرات کی خدمت میں ہے خط سے پہلے عرض کروں کہ السی کا تیل 10 قطرے لسی میں ڈال کر پی لیں۔ یہ عمل تازہ دودھ جو گرم نہ ہومیں بھی کرسکتے ہیں۔ اس کے جو مزید فوائد سامنے آئے ہیں وہ مندرجہ ذیل ہیں۔ جوڑوں کے پرانے اور لاعلاج درد کیلئے کچھ ماہ، پٹھوں کے کھچائو اور اینٹھن کیلئے کمر کے درد، دماغی اعصابی کمزوری کیلئے قوت خاص کی کمزوری کیلئے، فالج لقوہ کسی عضو کا خشک یا کمزور ہونے کیلئے بھی بہت موثر ہے۔ چند ماہ استعمال اعتماد سے کریں۔
اب وہ خط ملاحظہ فرمائیں:۔ محترم جناب ایڈیٹر حکیم محمد طارق صاحب السلام علیکم! میں جھنگ کا رہائشی ہوں آرمی سے ہوں۔ مجھے جنوری 1992ء میں دل کا دورہ پڑا تھا اور الائیڈ ہسپتال فیصل آباد زیرعلاج رہا۔ ہسپتال سے فارغ ہونے کے بعد راولپنڈی ملٹری ہسپتال سے علاج کراتا رہا اور الحمدللہ 2009ء تک کوئی کسی قسم کی پریشانی نہ ہوئی کبھی کبھی دل کی طرف درد ہوتا تھا تو کسی مہربان نے ایک وظیفہ پڑھنے کو دیا جس کے باعث آج تک درد سے محفوظ ہوگیا اس وظیفہ کا ذکر اور طریقہ پڑھنے کا آخر میں لکھوں گا کیونکہ اس سے مجھے خاطر خواہ فائدہ ہوا اور پھر میں نے اس کی فوٹو کاپیاں ضرورت مند افراد میں تقسیم کیں تاکہ وہ بھی فائدہ اٹھائیں اور الحمدللہ کافی افراد نے اس فائدہ اٹھایا۔
نومبر 2009ء کو مجھے بائیسائیکل چلاتے ہوئے چھاتی میں درد ہوتا تھا میں نے پیدل چلنا شروع کیا پھر آہستہ آہستہ یہ تکلیف بڑھتی گئی اور مجھے پیدل چلتے ہوئے چھاتی میں درد رہنے لگا۔ لاہور سے ایک ڈاکٹر صاحب آیا کرتے ہیں میں 21 فروری 2010ء کو ان کے پاس گیا ڈاکٹر صاحب نے ایک ہفتہ کی دوائی دی اور 28 فروری کو دوبارہ آنے کا کہا میں جب دوبارہ گیا تو ڈاکٹر صاحب کو عرض کیا کہ مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی!
السی تیل کے کمالات: ڈاکٹر صاحب نے فرمایا کہ میرے خیال کے مطابق آپ کی خون کی نالیوں میں بندش کا معاملہ ہے اور میری آپ کو ہدایت ہے کہ آپ اپنی انجوگرافی کرائیں جس کے تحت آپ کی نالیوں کی اصل تصویر سامنے آجائے گی یکم مارچ 2010ء کو میں راولپنڈی سی ایم ایچ پہنچ گیا انجیو گرافی کرائی تو پتہ چلا کہ ایک کہ نالی 90 فیصد اور دوسری 60 فیصد بند ہے اور بائی پاس کے علاوہ کوئی حل نہیں ہے اور بائی پاس آپریشن جولائی2010ء کے آخری ہفتہ کو ہونا قرار پایا اس دوران ادویات استعمال کیلئے دی گئیں جو میں نے شروع کردیں۔
ان ادویات کے استعمال کے دوران مئی 2010ء کو بندہ نے کسی کام کیلئے پرنسپل آف گورنمنٹ ہائی سکول جھنگ فون کیا بندہ چونکہ سکول کونسل کا ممبر تھا اور مارچ، اپریل، مئی 2010ء سے سکول کی میٹنگ اٹینڈ نہ کرسکا جس پر محترم صاحب نے پوچھا کہ آپ کہاں ہیں۔ بندہ نے صاحب کو بتایا کہ میری خون کی دو نالیاں بند ہیں اور میں سی ایم ایچ راولپنڈی میں زیرعلاج ہوں اور اس وقت اپنی بیٹی کے ہاں راولپنڈی قیام پذیر ہوں۔
ان صاحب نے مجھے السی کا تیل دودھ کی کچی لسی میں دس قطرے صبح نہار منہ اور دس قطرے شام عصر کے وقت لینے کیلئے فرمایا کہ آپ استعمال کریں اور اللہ تعالیٰ مہربانی کرے گا آپ کا بائی پاس آپریشن سے چھٹکارا ہوجائے گا۔ میں نے اسی روز شام کے وقت عصر کے وقت استعمال میں لایا اور روزبروز فرق محسوس ہوا پھر جولائی میں اپنا بندوبست کرکے السی خریدی صاف کرائی اور تیل نکلوایا۔ (تیل خود اپنی نگرانی میں نکلوائیں۔ ایڈیٹر) اور استعمال کرنا شروع کردیا اور جب ساون شروع ہوا تو کچی لسی چھوڑ کر صرف ایک گلاس دودھ میں دس قطرے ملا کر دونوں وقت شروع کردیا اور ابھی تک لے رہا ہوں الحمدللہ! میں کافی بہتر ہوں اور جو پہلے چند قدم نہیں چل سکتا تھا اب ایک کلومیٹر تک چل سکتا ہوں اور ماہ رمضان میں روزے بھی پورے رکھے یہ اللہ پاک کا خاص کرم ہوا ہے۔ (جاری ہے)