Saturday, 21 December 2024
  1.  Home/
  2. Nai Baat/
  3. Micro Targeting

Micro Targeting

پاکستان میں کچھ ماہ سے سیاسی، لسانی، گروہی، صحافتی، فرقہ وارانہ اور صوبائی عصبیت کے نام پر دہشت گردی کی کارروائیاں اپنے نقطۂ عروج پر پہنچ گئی ہیں۔ بلوچستان میں بی ایل اے کے سیاسی ونگ کی سربراہ ماہ رنگ بلوچ کی تحریک کا مظلومیت کی چادر اوڑھے ہوئے منافقت کا ڈھکوسلہ، کے پی کے میں ٹی ٹی پی اور منظور پشتین کی پی ٹی ایم کی مجبوریت اور لاچاریت پر مبنی عیاریاں، کراچی میں شیعہ سُنی کے نام پر قتل و غارت گری، میڈیا اور سوشل میڈیا پر جمہوریت اور آزادی اظہار رائے کے نام پر فیک نیوز اور پراپیگنڈہ کی صورت میں چتر چالاکیاں اور پنجاب اور کے پی کے میں"نک دا کوکا" اور امریکہ، یورپ اور فوج سے "حقیقی آزادی" کے نام پر سیاسی افراتفری اور تحریک فساد فی الارض۔ یہ تمام ایکٹر، فیکٹر اور کریکٹر اپنے بیرونی اور اندرونی سہولت کاروں کے سر صدقے "جادو وہ جو سر چڑھ کر بولے" کا عملی نمونہ پیش کر رہے ہیں۔

پاکستان میں عالمی طاقتوں نے انڈین "را" کے باہمی تعاون سے پاکستان کے خلاف اپنے کئی دہائیوں سے بنائے ہوئے زہریلے پلان کو پایہ تکمیل تک پہنچا نے کے لیے کام تیز کر دیا ہے۔ پاکستان میں اینٹی ریاست عناصر کی چھوٹی اور بڑی کارروائیوں کو بڑی مہارت کے ساتھ سوشل میڈیا کے ذریعے بڑھا چڑھا کر عوام کے سامنے پیش کرکے پاکستان کی عوام کو پاکستان کے مستقبل سے مایوس کیا جا رہا ہے۔ پاکستان کے میڈیا میں عالمی خفیہ ایجنسیوں کے ہاتھوں جانے اور انجانے میں استعمال ہونے والے صحافی پاکستان کی معیشت اور معاشرت کی منفی تصویر پیش کرکے پاکستان کی عوام کو اپنی ریاست اور حکومت سے بد ظن کر رہے ہیں۔

اینٹی ریاست تمام عناصر کی پاکستان دشمن سرگرمیاں مظلو میت، معصومیت اور مجبوریت کے تقدس کے لبادے میں لپیٹ کر سوشل میڈیا ایپز کے ذریعے ہر پاکستانی کے موبائل پر آپ لوڈ کرکے اُن کے دل دماغ اور حواس پر مسلط کی جارہی ہیں۔ پاکستان دشمن طاقتیں اور اُن کی خفیہ ایجنسیز کے پاس پاکستان کی عوام کا تمام تر ڈیٹا موجود ہے اور یہ ڈیٹا مبینہ طور پر تحریک انصاف کی حکومت میں ٹیلی کیمونیکیشن ادارے کی طرف سے بیرونِ ملک ٹرانسفر کیا گیا تھا۔ پاکستان کے ہر شہری کا موبائل فون نمبر اور اُس کی تفصیل اُن کے پاس موجود ہے۔ عالمی خفیہ ایجنسیز سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو استعمال کرکے اِن موبائل نمبرز کو "مائیکرو ٹارگٹنگ" کے ذریعے ڈیل کر رہی ہیں۔

یہ "مائیکرو ٹارگٹنگ" کیا ہے؟ اِسے کیسے استعمال کرکے پاکستان کی بقاہ اور سالمیت کے خلاف استعمال کیا جارہا ہے؟ پچھلے کئی سالوں اور خصوصاً ڈھائی سالوں سے جو ہر پاکستانی خاص اور عام کے موبائل پر ریاستِ پاکستان، افواجِ پاکستان، عدالتِ پاکستان، دفاعِ پاکستان اور سالمیتِ پاکستان کے منافی فیک جعلی اور بے بنیاد پوسٹیں روزانہ کی بنیاد پر آپ لوڈ ہو تی ہیں اُسے "مائیکرو ٹارگٹنگ" کہا جاتا ہے۔ اِسی مائیکرو ٹارگٹنگ کے عمل کے ذریعے اینٹی ریاست عناصر کو ہیرو کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔

ایک طرف لیڈنگ ٹی وی چینلز کے غلیظ النسل اینکرز، صحافی، سکالرز اور تجزیہ نگاروں کو ڈالرز کی تھاپ اور چھنکار پر نچایا اور استعمال کیا جاتا ہے۔ پھر یہی اینکرز اور تجزیہ نگار اپنا "حقِ ڈالرز" ادا کرنے کے لیے اُنہی اینٹی ریاست پی ٹی ایم، بلوچ یکجہتی کونسل اور دیگر آرگنائزیشن کے قائدین منظور پشتین، ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور ماحل بلوچ کی طرح کے لوگوں کو اپنے ٹاک شوز میں بیٹھا کر اُنہیں عوام کا ہیرو، چی گوویرا اور نیلسن منڈیلا کے طور پر ظاہر کرتے ہیں یا پھر اپنے ٹاک شوز، الیکٹرانک میڈیا اور سوشل میڈیا میں اُنہیں ایک مظلوم رہنماکے طور پر پیش کرتے ہیں۔

اِسی "مائیکرو ٹارگٹنگ" کے عمل کے تحت عالمی طاقتوں کی خفیہ ایجنسیاں انڈین راء اور اسرائیلی موساد کے تعاون سے تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو استعمال کرکے ہر روز ہزاروں لاکھوں کی تعداد میں پوسٹیں آپ لوڈ کرتے ہیں جن سے پاکستان کا ہر شہری کہ جس کے ہاتھ میں موبائل ہے مستفید ہوتا ہے اور اینٹی ریاست عناصر سے ہمدردیوں کو اپنے دل و دماغ میں پروان چڑھاتا ہے اور ریاستِ پاکستان اور افواجِ پاکستان کو ایک ولن کے طور پر ماننے پر مجبور ہو جا تا ہے۔

جس ماحل بلوچ کو لاپتہ اور گمشدہ پرسن کے طور پر پاکستان کے نمبر ون غلیظ گھٹیا اور غدار النسل اینکر اور صحافی نے پیش کرکے پاکستان کی سکیورٹی فورسز کو موردِ الزام ٹھہرایا اور پھر "مائیکرو ٹارگٹنگ" کے عمل کے ذریعے سوشل میڈیا میں ہزاروں پوسٹوں کی بھر مار کرکے ہر پاکستانی کے موبائل پر اُسے ہیرو کے طور پر پیش کیا گیا وہ ماحل بلوچ پچیس اگست کو بلوچستان کے بیلہ ڈسٹرکٹ میں پاک فوج کے کیمپ پر حملے کی قیادت کرتے ہوئے واصل جہنم ہوگئی!

جس ملت ٹریکٹر کے کارخانے کے بند ہوجانے کا وی لاگ کرکے ایک اور بد نسل بد کرتوت اور "نک دا کوکا" پر ناچنے والے اینکر صحافی اور تجزیہ نگار نے وویورز شپ کے ذریعے ڈالرز کمائے پتا چلا کہ ملت ٹریکٹر والوں نے پچھلے مالی سال میں ریکارڈ پچیس سو ٹریکٹرز ایکسپورٹ کیے ہیں اور رواں مالی سال میں اپنی ایکسپورٹ کا ٹارگٹ تین ہزار سے زائد ٹریکٹرز رکھے ہیں۔ لیکن بدقسمتی سے ملت ٹریکٹرز کمپنی کے بند ہوجانے والے وی لاگ کو "مائیکرو ٹارگٹنگ" کے ذریعے ہر پاکستانی کے موبائل پر پھیلا کر موجودہ حکومت، افواجِ پاکستان اور ریاستِ پاکستان کی ناکامی کی داستان ہر پاکستانی کے دماغ میں نقش کر دی گئی۔

اِسی طرح ستارہ ٹیکسٹائل مل کے بند ہو جانے کا وی لاگ کرکے ایک آوارہ، شتر بے مہار اور غلیظ العقل و نسل اینکرنے ہزاروں ڈالر کما لیے لیکن ستارہ ٹیکسٹائل ملز کے مالکان نے باقاعدہ ویڈیو میسج اور انٹرویوز کے ذریعے اِسے فیک نیوز قرار دے دیا لیکن "مائیکرو ٹارگٹنگ" کے عمل کے تحت ستارہ ٹیکسٹائل ملز کے بند ہو جانے کی خبر اور وی لاگ ہر پاکستانی کے موبائل پر پہنچا دیا گیا! "مائیکروٹارگٹنگ" کے ذریعے اِسی طرح کی ہزاروں فیک نیوز اور جعلی پراپیگنڈاہ پر مبنی پوسٹیں ایکس اکاؤنٹ، فیس بک، انسٹا گرام، ٹک ٹاک اور سوشل میڈیا کی ایپز پر ہر پاکستانی کے موبائل پر روزانہ کی بنیاد پر ملتی ہیں اور ناقص ذہن رکھنے والا پاکستانی دن بدن اپنے ملک ریاست افواج اور سسٹم سے متنفر ہوتا جاتا ہے۔

عالمی طاقتیں اور اُن کی خفیہ ایجنسیاں پاکستان کی سیاست، صحافت اور معاشرت میں پھیلائے ہوئے اپنے زہر کو "مائیکرو ٹارگٹنگ" کے انجیکشن کے ذریعے سوشل میڈیا کی سرنج استعمال کرکے پاکستان کے ہر شہری کی رگوں میں منتقل کر رہے ہیں اور اِس سارے عمل کو پروان چڑھانے کے لیے غلیظ کردار پاکستان کی سیاست وصحافت کے وہ "جنگلی کتے" ادا کر رہے ہیں کہ جو ڈالرز کے حصول کے لیے ہر قسم کی جعلی، فیک، بے بنیاد اور ناحق خبر کو پھیلا کر اپنی ہی دھرتی ماں کے جسم کو نوچنا اپنا فرضِ اولین بنا چکے ہیں۔