لکھنا کسی اور موضوع پر تھا۔ مگر محمد سعید کی مرتب شدہ حیرت انگیز کتاب موصول ہوگئی۔ کتاب کا موضوع حد درجہ نایاب تھا۔
پاکستان، یکم اگست 1947تا 31 دسمبر 1947۔ عنوان عجیب سا لگا۔ اسی تجسس نے اس کتاب کو پڑھنے پر مجبور کر دیا۔ محمد سعید کے متعلق درج تھا کہ 1973 میں سی ایس ایس کیا اور کسٹم سروس میں آئے۔
ملک بننے سے ذرا پہلے سے لے کر اگلے ساڑھے چار ماہ کے اخباروں پر تحقیق کی اور ان میں سے خبریں کتاب کی طرز پر درج کر ڈالیں۔
اوائل میں اخبارات بھی گنتی کے تھے۔ ڈیلی گزٹ کراچی، پاکستان ٹائمز لاہور، سول اینڈ ملٹری گزٹ لاہور اور ڈیلی ڈان کراچی۔ سعید صاحب کی اس کتاب کا کمال یہ ہے کہ ان تمام اخبارات کو تلاش کیا۔ پھر ان میں سے چیدہ چیدہ خبریں نکالی اور آج کل ہماری قوم کو جو اجتماعی غلط فہمی میں مبتلا کر دیا گیا ہے۔
اس کے مقابلے میں ماضی کے سچ کو سامنے رکھ ڈالا۔ یہ غیر معمولی کام ہے۔ زیر زبر کو آگے پیچھے کیے بغیر اس کتاب میں سے کچھ خبریں آپ کی خدمت میں پیش کرنا چاہتا ہوں۔ اس نکتہ کو بھی منظر عام پر لانا اہم ہے کہ پاکستان شروع کے عرصے میں کیسا تھا۔ اور آہستہ آہستہ مکمل عیاری سے آج اسے کیا بنا دیا گیا ہے۔
یکم اگست 1947 پاکستان ٹائمز:-٭ میجر عاشق حسین قریشی MLA ممبر آل انڈیا مسلم لیگ کونسل کو چوبرجی لاہور کے نزدیک پولیس کانسٹیبل غلام حسین نے گولی مار کر ہلا ک کر دیا۔ کار میں سوار رانا ولی محمد، محمد حسین چٹھہMLA اور رانا نصر اللہ خان MLA زخمی ہو گئے جو اب اسپتال میں داخل ہیں۔
مقتول کی میت کل ملتان لے جائی جائے گی۔ ٭ مسٹر پریم چند بھاسن صدر پاکستان ہندو مہاسبھا نے نامزد گورنر جنرل مسٹر محمد علی جناح اور مسٹر لیاقت علی خان سے اپیل کی ہے کہ وہ راولپنڈی کا دورہ کریں تاکہ اقلیتوں میں تحفظ کا احساس بڑھے۔
یکم اگست 1947 ڈیلی گزٹ۔ کراچی:-٭ پاکستان کا نیاپرچم: ڈیلی گزٹ کے ساتھ ایک انٹرویو میں مسٹر جمشید نسروان جی نے کہا ہے کہ مجوزہ پاکستانی پرچم کے ڈیزائن میں چاند اور ستارے کے ساتھ سورج کا بھی اضافہ کر لیا جائے تو اس کا عالمی احترام بڑھے گا اوریوں یہ پرچم اختلافات سے بالا تر ہو جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ چوں کہ سورج کو روشنی اور زندگی کی علامت سمجھا جاتا ہے اس لیے دنیا بھر کے تمام مذاہب کے پیرو کاروں کے لیے یہ پرچم قابل احترام قرار پائے گا۔
2اگست 1947 پاکستان ٹائمز:- ٭ایک گزٹ نوٹیفکیشن کے مطابق پنجاب (پاکستان) میں Candies(میٹھی گولیاں) بنانے پر پابندی عائد کر دی گئی۔ وجہ چینی کی قلت بتائی جاتی ہے۔
3اگست 1947 ڈیلی گزٹ۔ کراچی:-٭ آل انڈیا مسلم لیگ کے جنرل سیکریٹری مسٹر لیاقت علی خان نے کہا ہے کہ لوگ پوچھتے ہیں کہ وہ قیام پاکستان (15اگست) کیسے منائیں۔ عوام سے گزارش ہے کہ وہ جمعتہ الوداع کی مناسبت سے اللہ تعالیٰ سے دعائیں مانگیں اور رات کو چراغاں کریں۔
عمارتوں پر پاکستانی پرچم لہرائیں اور اپنے گھروں پر مسلم لیگ کا جھنڈا لہرائیں۔ 5 اگست 1947 پاکستان ٹائمز:- ٭ ایک غیر جانبدار "پنجاب باؤنڈری فورس" جو General Reesکی قیادت میں کام کرے گی، دونوں ممالک کی رضا مندی سے قائم کر دی گئی ہے جس کا مقصد پنجاب کے 12متنازعہ اضلاع میں اپنے فرائض سرانجام دینا ہے۔
پاکستان کے بریگیڈیئر محمد ایوب خان، جنرل ریس کے ایڈوائزر کے طور پر ان کی معاونت کریں گے۔ ٭امن عامہ کی خراب صورت حال کے پیش نظر لائل پور (پاکستان) میں 16گھنٹے کا کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔
5اگست 1947 ڈیلی گزٹ۔ کراچی:-٭ گورنمنٹ نے کراچی سے بذریعہ بحری جہاز حج کے لیے دوطرفہ کرایوں کا اعلان کر دیا ہے۔ ڈیک کلاس: 267روپے اور 47روپے برائے طعام، سیکنڈ کلاس: 525روپے اور 150 روپے برائے طعام، فرسٹ کلاس: 800 روپے اور 150 روپے برائے طعام۔
6اگست 1947 ڈیلی گزٹ۔ کراچی:-٭ صوبہ سرحد کی اسمبلی کے اسپیکر نوابزدہ اللہ نواز نے لارڈ ماؤنٹ بیٹن، مسٹر ایم اے جناح اور پنڈت نہرو سے کہا ہے کہ وہ موقع کی نزاکت کو سمجھیں اور پٹھانستان کے مسئلے کا کوئی آبرو مندانہ حل نکالیں۔ یا پھر UNمیں یہ معاملہ اٹھائیں۔
8 اگست 1947ڈیلی گزٹ۔ کراچی:- ٭ معلوم ہوا ہے کہ قائداعظم نے اپنی نئی دہلی کی رہائش گاہ۔ 10 اورنگ زیب روڈ، سیٹھ رام کرشنا ڈالمیا کو فروخت کر دی ہے۔ اشتہارات:- پاکستان کے پرچم اپنے آرڈر کے مطابق پارسی لیڈیز انڈسٹریل ہوم، عقب ریگل سینما کراچی سے خریدیں۔
10اگست 1947 ڈیلی گزٹ۔ کراچی:- قائداعظم نے فرمایا:پاکستان عالم وجود میں آ چکا ہے۔ اور یہ امر میرے لیے باعث اطمینان ہے کہ نیا ملک، ایک قطرہ خون گرائے بغیر حاصل کر لیا گیا۔ اقلیتوں کے مسئلے میں، میں فارمولے اور کاغذی قرار دادوں کا قائل نہیں، جن کی الٹی سیدھی تاویل کی جا سکے۔
پاکستان کو حقیقی معنوں میں خوش، متحد اور طاقتور بنانے کے لیے اگر ضروری ہو، تو دوشفٹوں میں بھی کام کرنا چاہیئے۔ (اقتباس)
11 اگست 1947ء ڈیلی گزٹ۔ کراچی:- ٭پاکستان کی آئین سائز اسمبلی کا اجلاس کراچی میں ہوا۔ مسٹر جوگندر ناتھ منڈل کو اسمبلی کا عارضی صدر منتخب کر لیا۔
13اگست 1947پاکستان ٹائمز:-پاکستان میں انڈیا کے نامزد ہائی کمشنر، شری پرکاش نے کراچی پہنچنے پر کہا کہ انھیں ہندوستان کی تقسیم کا افسوس ہے تاہم یہ اطمینان بھی ہے کہ قائداعظم اس ملک کے سربراہ ہیں جنہوں نے انڈیا کی آزادی کے لیے بڑی جدوجہد کی اور ہم اس کااعتراف کرتے ہیں۔ بمبئی میں جناح حال اس جدوجہد کی علامت ہے۔
14 اگست 1947 پاکستان ٹائمز:- ٭ قائداعظم نے وائسرائے ہند لارڈ ماؤنٹ بیٹن کے اعزاز میں کراچی میں دیئے گئے State Dinner میں برطانیہ کے بادشاہ کے لیے Toast Proposeکیا۔
14اگست 1947 ڈیلی گزٹ۔ کراچی:- ٭ وائسرائے ہند لارڈ ماؤنٹ ڈبیٹن کے اعزاز میں دیئے گئے سرکاری ڈنر کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے قائداعظم نے وائسرائے کو خراج تحسین پیش کیا اور برطانیہ کی طرف سے رضا کارانہ طور پر ہندوستان کو آزادی دینے کو تاریخ میں ایک بے مثال کارنامہ قرار دیا۔
15اگست 1947 سول اینڈ ملٹری گزٹ۔ لاہور:- ٭ پاکستان میں ہندوستان کے پہلے ہائی کمشنر شری پرکاشا نے وزیراعظم پاکستان جناب لیاقت علی خان سے کراچی میں ملاقات کے بعدUPI(یونائیٹڈ پریس آف انڈیا) کو بتایا کہ وزیراعظم نے کہاہے کہ وہ نہ ہندو ہیں اور نہ مسلمان۔ مذہب ہر ایک کا ذاتی معاملہ ہے۔
پرکاشا نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر وزیراعظم کی گفتگو سے متاثر ہوئے ہیں اور ان کی نیک نیتی پریقین رکھتے ہیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ یہ بڑی بدقسمتی ہوگی اگر دونوں ملک ہندو اور مسلمان ملک کی پہچان رکھیں۔ ٭حکومت پاکستان کی طرف سے لارڈ ماؤنٹ بیٹن کے لیے شاندار الوداعی تقریب کااہتمام کیا گیا۔ جس میں ایک ہزار مہمانوں نے شرکت کی۔ گورنمنٹ ہاؤس کو خوبصورتی سے سجایا گیا تھا۔
18اگست 1947 ڈیلی گزٹ۔ کراچی:- ٭ کراچی میں آئین ساز اسمبلی ہال کے سامنے گاندھی جی کے قد آدم مجسمے پر لوگوں نے جناح کیپ اور پاکستانی پرچم رکھ دیا۔
خبریں تو مزید ہزاروں کی تعداد میں ہیں۔ پر قاصر ہوں کہ کیا لکھوں اور آج کے پاکستان میں ان کی سچائی پر کون یقین کرے گا؟