Monday, 21 April 2025
    1.  Home
    2. Guest
    3. Rauf Klasra
    4. Allama Shafiq Laghari

    Allama Shafiq Laghari

    علامہ شفیق لغاری بڑے عرصے بعد تشریف لائے۔ ہر جمعرات کو میرے شو کے ختم ہونے کے بعد وہ دفتر موجود ہوتے ہیں۔ کہیں جا کر کھانا کھائیں ہم اکھٹے یا چائے پییں، پرانے زمانے اور پرانے دوستوں کو یاد کرتے ہیں خصوصا ملتان یونیورسٹی دنوں کے دوست جہانگیر بھٹہ کی مزیدار باتیں اور قصے کہانیاں۔

    ملتان یونیورسٹی دور سے ہی شجاع آباد کا اردو ڈیپارٹمنٹ کا بھٹہ ہمارا پسندیدہ کردار رہا ہے۔ ایک دفعہ ہماری یونیورسٹی کے چند لڑکوں سے پھڈا چل رہا تھا۔ بھٹہ چھ فٹ سے اونچی قد کاٹھ اور خاصا موٹا تازہ۔ بھٹہ کو اچھا خاصا بندہ دیکھ کر دہل جاتا۔ بھٹہ نے اسے دھمکی دی زیادہ بدمعاشی دکھائی تو مار مار کر ماچس کی ڈبی میں بند کرکے دریا میں پھینک دوں گا۔ ہم سب کا ہنس ہنس کر برا حال کہ بھٹہ کیا کمال دھمکی ہے۔ ماچس کی ڈبی میں بند کرکے دریا میں پھینکنا۔۔

    خیر میرا ایک پرانا دوست حالات کا مارا سعودی عرب مدینہ مزدوی ڈھونڈنے گیا۔ وہاں جن لوگوں نے کام کے لیے بلایا تھا وہ کام نہ دلوا سکے۔ اب وہ دو ماہ سے مدینہ منورہ میں حالات کے ہاتھوں تنگ ہے۔ نوکری/مزدوری نہیں مل رہی۔ بڑا اچھا اور بیبا بندہ۔

    خیر اب اس کا میسج آیا کہ کوئی اگر سعودی عرب مدینہ میں بندہ واقف ہو تو مجھے یہاں کام دلوا دیں۔

    بلکہ یاد آیا ایک دفعہ ڈیرہ غازی خان کا ایک سرائیکی کیفے کافی اینڈ بینز بلیو ایریا ملا تھا۔ بڑے عزت احترام سے ملا اور بتایا وہ میرا فین ہے۔ بتانے لگا کہ اس کا دوبئی میں کتنا بڑا بزنس ہے۔ سات سو ملازم ہیں۔ چودہ سال کی عمر میں دوبئی گیا تھا۔ اپنا نمبر دیا۔ چند ماہ بعد کسی اجنبی بندے نے مجھے میسج کیا کہ دوبئی میں بیروزگار ہے اگر کسی کو کہہ سکیں۔ میں نرم دل کا انسان ہوں۔

    میرے ذہن میں وہی سرائیکی بھائی آیا۔ اسے میسج کیا کہ اسے مل لیں اگر اچھا لگے تو کوئی نوکری میں مدد کر دیں۔

    اس کروڑ پتی بزنس مین نے میرا مسیج پڑھا اور کہا جی ضرور لیکن اس سرائیکی بھائی نے ایک دفعہ بھی اس ضرورت مند کو فون نہ کر دیا کہ چلیں میری عزت رہ جاتی۔ ایک دفعہ پھر میسج کیا تو جواب تک نہ دیا۔

    کام ہو نہ ہو وہ الگ بات ہے۔ دکھ ہوا کہ یار آپ میرے اتنے بڑے فین تھے ایک فون ہی اس بندے کو کر دیتے۔

    اس لیے اب کسی کو کام کہتے ڈرتا ہوں۔

    اب میرے ذہن میں کوئی بندہ ایسا نہیں جسے مدینہ میں کہہ کر اس نوجوان کو کام دلوا سکوں۔ نہ کوئی جاننے والا۔

    خیر میں نے شفیق لغاری سے پوچھا ہمارے نوجوان کی تعلیمی قابلیت کیا ہے؟

    لغاری ہمیشہ اپنی زبان درازی اور حس مزاح کے لیے مشہور ہے۔ وہ بھی ڈاکٹر انوار احمد صاحب کی طرح اس فارمولے پر چلتا ہے بندہ ضائع ہو جائے جملہ نہ ہو۔

    فورا بولا اوندی میڑک تاں کنفرم ہے، ایف اے مشکوک اے۔

    About Rauf Klasra

    Rauf Klasra

    Rauf Klasra is a Pakistani journalist and Urdu language columnist. He files stories for both the paper and television whereas his column appears in Urdu weekly Akhbr-e-Jahaan and Dunya newspaper. Rauf was earlier working with The News, International where he filed many investigative stories which made headlines.