زندگی میں ہر انسان کو دوستوں کی ضرورت رہتی ہے اور مجھے ہمیشہ سے بہت زیادہ رہی اور میرے دوستوں نے مجھ سے بہت محبت کی، پیار دیا، میرا خیال رکھا خصوصا ملتان کے دوستوں نے تو بہت خیال رکھا۔ لیکن کچھ دوست میں نے خود بنائے کیونکہ مجھے لگتا ہے ان کے بغیر کوئی کام نہیں چلتا۔ ایک تو میں نےکتابوں کی دکانوں کے مالکان سے دوستی نہیں تو اچھا تعلق ضرور رکھا، پھر میں نے Cancer star لوگوں سے بھی دوستی رکھی۔ آپ مشکل میں ہیں ان سے بہتر آپ کا دوست اور کوئی نہیں ہوگا (جیسے طارق قریشی صاحب/فراز سلیم گجر، شکیل انجم/مہد۔۔ فہرست لمبی ہے)۔ یہ بے چارے رات کے تین بجے بھی دوستوں کے لیے خوار ہوتے پھریں گے۔
ایک سمجھداری اور کی کہ پرانی کتابیں بیچنے والوں سے بھی تعلق رکھا اور اس سے زیادہ سمجھداری یہ کی ہے کہ لاہور انار کلی بازار میں اتوار کو پرانی کتابوں کا اسٹال لگانے والے حافظ ارسلان رضا سے دوستی لگائی (وہی جنہوں نے کہا تھا کتاب ہجرت کرتی ہے۔ اپنا قاری خود تلاش کرتی ہے)۔ کیا کمال سلجھے ہوئے تمیزدار انسان ہیں۔ بات کرنے کا فن جانتے ہیں۔ دوسروں کی عزت کرنا جانتے ہیں۔ مجھے ان کی محفل بہت اچھی لگتی ہے۔ انہیں کتابوں کی بہت پہچان ہے۔ وہی بات اڑتی چڑیا کے پروں کی طرح کتاب کو دور سے پرکھ لیں۔
اگر میں کبھی لاہور اتوار کے روز موجود ہوں تو وہاں ان کے اسٹال پر ان کی سیڑھیوں پر بیٹھ کر کتابیں اپنے ہاتھوں میں لے کر ان کا لمس محسوس کرنے، پرانی کتابیں بیچنے اور وہاں کی دودھ پتی کا مزہ لیتا ہوں۔ میں ویسے سب کی عزت کرتا ہوں لیکن کتابیں چھاپنے اور انہیں بیچنے والوں کی بہت کرتا ہوں۔
ابھی یہ دیکھ لیں حافظ ارسلان کو علم ہے مجھے بلونت سنگھ پسند ہے اور اس سے بڑھ کر مجھے ان کے کتابت والے ناولز بہت پسند ہیں تو وہ ہر اتوار اپنا اسٹال چھوڑ کر وہاں بازار میں میرے لیے یہ پرانے ایڈیشن ڈھونڈتے ہیں۔ آج جب ڈاکیا ڈاک دینے آیا اور وہیں ارسلان کا نام پڑھ کر سمجھ گیا کچھ بڑا آیا ہے۔ فوراََ کھولا تو اندر سے باقی کتب کے ساتھ بلونت سنگھ کا یہ خوبصورت ناول نکلا۔ ہائے ہائے کیا رومانٹک نام ہے۔ "رات، چور اور چاند "۔۔
اسے چوما۔ نوجوان ڈاکیا دور جا چکا تھا۔ اسے واپس بلایا۔ اندر سے بٹوہ لا کر اسے ایک ہزار روپیہ انعام دیا اور اس کا شکریہ ادا کرکے کہا محترم اس سے بہتر تحفہ آپ صبح سویرے نہیں دے سکتے تھے۔ اس نوجوان کے چہرے پر جو مسکراہٹ ابھری وہ کئی دن یاد رہے گی۔
اپنا بڑا بیٹا احمد یاد آیا جو مجھ سے کسی دن درجن بھر فرمائشیں پوری کرانے کے بعد شام کو سونے سے پہلے مجھے گلے لگ کر کہتا تھا بابا آج میرا لکی ڈے تھا۔
شکریہ ارسلان۔ آج میرا بھی لکی ڈے ہے۔