Saturday, 15 March 2025
    1.  Home
    2. Guest
    3. Rauf Klasra
    4. Reema Khan, Zoya Nasir Aur Nasir Adeeb

    Reema Khan, Zoya Nasir Aur Nasir Adeeb

    مجھے یاد پڑتا ہے یہ 2013 تھا۔ میں اس وقت دنیا ٹی وی پر شازیہ ذیشان اور سعید قاضی کے ساتھ مارننگ نیوز شو کرتا تھا جو ہٹ شو تھا۔ ایک دن شازیہ نے شاید نئے سال کے پہلے شو میں لائیو مجھ سے پوچھ لیا کہ آپ کی زندگی کی بڑی خواہش یا اس سال کی resolution کیا ہے؟ اگرچہ وہ سنجیدہ جواب کی توقع نہیں کررہی تھیں لیکن میں نے سنجیدہ جواب دیا۔

    میرا کہنا تھا کہ میں نے اب تک کوشش کی ہے کہ کوئی ایسا کام نہ کروں جس کی وجہ سے میرے بچوں کو کل شرمندگی ہو۔ وہ کسی محفل میں جائیں تو نام بتائیں تو انہیں اچھا رسپانس نہ ملے یا اپنے باپ کی وضاحتیں دیتے پھریں اور میں یہی توقع اپنے بچوں سے بھی رکھتا ہوں کہ جب میں اس دینا میں نہ رہوں تو وہ بھی ایسے کام نہیں کریں گے جس سے میری روح کو شرمندگی ہو۔

    یہ بات مجھے آج احمد بٹ صاحب کی پوڈ کاسٹ میں ہماری پنجابی فلموں کے بڑے کہانی نویس ناصر ادیب کی بیٹی زویا ناصر کا انٹرویو سن کر یاد آئی۔ میں ناصر ادیب جنہوں نے مولا جٹ لکھی تھی کا خود فین رہا ہوں۔ ان کی لکھی تقریباََ تمام پنجابی فلمیں دیکھی ہوں گی کالج دور میں۔ مصطفے قریشی میرے آل ٹائمز فیورٹ ولن ہیں۔

    کچھ دن پہلے ناصر ادیب صاحب نے ایک پوڈ کاسٹ میں اداکارہ ریما کے حوالے سے کچھ کمنٹ کیا تھا جسے کسی نے پسند نہیں کیا تھا۔ میں خود اداکارہ ریما صاحبہ سے چند برس پہلے ورجینا امریکہ میں ایک لٹریری فنکشن میں ملا تھا جو نور النغمی صاحب نے منعقد کرایا تھا۔ مجھے ریما صاحبہ بہت سلجھی، سمجھدار اور اچھی لگی تھیں۔ باادب اور بالحاظ اچھے مینرز والی۔ ان سے مل کر اچھا لگا تھا۔

    اب ناصر ادیب کی بیٹی زویا سے یہی سوال احمد بٹ نے کیا کہ اپنے والد کے ریما پر کیے گئے کمنٹ پر آپ کیا کہتی ہیں؟

    مجھے زویا کا جواب سن کر خوشی ہوئی کہ انہوں نے انتہائی خوبصورت انداز میں جواب دیا۔ یقیناََ کسی بھی اولاد کے لیے مشکل ہوتا ہے کہ وہ ٹی وی پر باپ کے خلاف کھل کر کمنٹ دے۔ کوئی بھی بچہ اس صورت حال میں مشکل میں پڑ جائے گا۔ لیکن زویا نے اچھے طریقے سے جواب دیا۔ نہ انہوں نے باپ کی بے ادبی کی اور نہ ہی باپ کے اس کمنٹ کو اچھا سمجھا بلکہ ریما صاحبہ کی تعریف کی اور حیران ہوئی کہ اس کی کیا ضرورت تھی۔

    زویا نے کہا لاکھ آپ کہتے رہیں کہ پورا پروگرام دیکھیں صرف کلپ نہ دیکھیں لیکن آپ کو ایسی بات کرنی بھی نہیں چاہیے جس کا کلپ بن جائے۔

    مجھے خوشی ہوئی کہ زویا نے اپنے باپ کے کمنٹ پر پوچھے گئے مشکل سوال کو بڑے اچھے طریقے سے ہینڈل کیا۔

    وہی بات کہ جہاں ہم بچوں سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ ہمارے لیے کسی پشمانی کا سبب نہ بنیں، وہیں والدین کو بھی چاہئے کہ وہ بھی ایسی صورت حال پیدا نہ کریں کہ بچے پھنس جائیں کہ باپ کا دفاع کریں یا انصاف کا ساتھ دیں۔ لبرا اسٹار Libra ہونے کے ناطے زویا ناصر نے باپ کا نہیں ریما کا ساتھ دیا اور یہی انصاف تھا۔ لبرا سب کچھ ہوسکتے ہیں لیکن وہ ناانصافی نہیں کرسکتے۔ وہ انصاف کے معاملے میں اپنے باپ کو بھی منہ پر غلط کہنے کی جرات رکھتے ہیں اس لیے دنیا میں بڑے جیورسٹ اکثر لبرا ہی ہوتے ہیں۔ زویا ناصر کا شکریہ کہ غلط کو غلط کہا۔

    About Rauf Klasra

    Rauf Klasra

    Rauf Klasra is a Pakistani journalist and Urdu language columnist. He files stories for both the paper and television whereas his column appears in Urdu weekly Akhbr-e-Jahaan and Dunya newspaper. Rauf was earlier working with The News, International where he filed many investigative stories which made headlines.