Wednesday, 06 November 2024
  1.  Home/
  2. Guest/
  3. Hamaray Pyare Qasai!

Hamaray Pyare Qasai!

صدر آصف زرداری نے 5سالوں میں 134غیر ملکی دورے کئے، دوروں کاخرچہ 1ارب 42کروڑ، 3227لوگوں کو سرکاری خرچ پر سیریں کرائیں، زرداری صاحب 51مرتبہ دبئی گئے، 51میں سے 48پھیرے ذاتی، بیرون ملک دوروں کا ہوٹل خرچہ 55کروڑ 89لاکھ، 4کروڑ کے کھانے، 4کروڑ 32لاکھ کے تحفے بانٹے، 2کروڑ 9لاکھ ٹپ دی، زرداری صاحب 5برسوں میں 257دن دوروں پر رہے، 6کروڑ ٹی اے ڈی اے بھی وصول کیا۔

وزیراعظم نواز شریف، 4سالوں میں 100دورے کھڑکائے، 2352لوگوں کو سرکاری خرچ پر سیر سپاٹے کرائے، 30سے زیادہ مرتبہ لندن گئے، لندن کے 20پھیرے ذاتی، میاں صاحب کے 100دوروں کا خرچہ 1ارب 84کروڑ، بیرون ملک ہوٹلوں کا خرچہ 48کروڑ 29لاکھ، 60ہزار، 5کروڑ 14لاکھ کے کھابے، 6کروڑ 12لاکھ، 40ہزار کے تحفے دیئے، 2کروڑ 78لاکھ، 40ہزار کی ٹپ دی، نواز شریف 262دن دوروں پر رہے، 4کروڑ 77لاکھ، 60ہزار کا ٹی اے ڈی اے وصول کیا۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ایک سال میں 19غیر ملکی دورے کیے، 50دن بیرون ملک رہے، 214لوگوں کو سیریں کرائیں، 25کروڑ 95لاکھ، 90ہزار خرچہ آیا، 7کروڑ 91لاکھ، 70ہزار ہوٹلنگ کا خرچہ، 89لاکھ 90ہزار کے کھانے، عباسی صاحب نے 78لاکھ 50ہزار کے تحفے دیئے، 50لاکھ 48ہزار کی ٹپ دی، بیرون ملک دورے، ائیرپورٹس گراؤنڈ ہنڈلنگ کے نام پر 4کروڑ 18لاکھ، 50ہزار لگے، وزیراعظم عباسی نے 19غیر ملکی دوروں کا 1کروڑ 22لاکھ ٹی اے ڈی اے بھی وصول کیا۔

بحیثیت وزیراعظم نواز شریف کے کیمپ آفسز پر 4ارب 31کروڑ، 83لاکھ، 92ہزار خرچہ آیا، صدر آصف زرداری نے اپنے کیمپ آفسز پر 3ارب 16کروڑ، 41لاکھ، 18ہزار خرچ کر ڈالے، یہ سنیے، شہبا زشریف کے کیمپ دفتروں کا خرچہ 8ارب 72کروڑ، 69لاکھ آیا، پیارے بچو، پتا چلا، خادمِ اعلیٰ کتنا خادمِ اعلیٰ ہوتا ہے، وزیراعظم عباسی کا کیمپ آفس 35کروڑ میں پڑا، خیر سے وزیراعظم گیلانی کے 5کیمپ آفس تھے، 3لاہور، 2ملتان میں، خرچہ 24کروڑ 50لاکھ، وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کے کیمپ آفسز پر 3کروڑ 22لاکھ، 21ہزار لگے، صدر ممنون حسین کے کیمپ آفس کا خرچہ آیا 30کروڑ 3لاکھ۔

صدر آصف زرداری کی سیکورٹی پر 1ارب 63کروڑ، 71لاکھ لگے، 2013میں صدر زرداری کی حفاظت کر رہے تھے 1722سیکورٹی اہلکار جبکہ گرفتاری سے پہلے تک زرداری صاحب کی سیکورٹی پر 790اہلکار مامور تھے، یہ بھی سن لیں، نواز شریف کے صرف جاتی امرا(رائیونڈ) کیمپ آفس کی سیکورٹی پر 1ارب 14کروڑ لگے، جاتی امرا کیلئے 5کروڑ 66لاکھ کے سی سی ٹی وی کیمروں، لائٹوں سے لیکر سیکورٹی کتوں تک سب سرکاری مال سے، وزیراعظم نواز شریف کے سرکاری جہاز پر شہباز شریف نے 556دورے کر ڈالے، 526 اندرون ملک جبکہ 30دورے بیرون ملک، خادمِ اعلیٰ نے وزیراعظم کا جہاز 527گھنٹے اڑایا، 41کروڑ 77لاکھ خرچہ آیا۔

یہ وہ اعداد و شمار جو کابینہ اجلاس میں پیش کئے گئے، یہ پوری دنیا کے مقروض پاکستان کے بادشاہوں کی بادشاہیاں، دکھ یہ، آصف زرداری نے 5برسوں میں 3227، نواز شریف نے 2352اور شاہد خاقان عباسی نے 214لوگوں کو سرکاری خرچ پر اپنے ساتھ سیر سپاٹے کروائے، رتی بھر خوفِ خدا ہوتا تو یہ تعداد آدھی سے بھی کم ہوتی، زرداری صاحب 51مرتبہ دبئی جبکہ نواز شریف 30مرتبہ لندن گئے، کیوں، کیونکہ زرداری صاحب کا محل، کاروبار، اسپتال، یار دوست دبئی میں جبکہ نواز شریف کی اولادیں، جائیدادیں لندن میں، مطلب زرداری، نواز شریف صاحب سرکار کے مال پر ہر دوسرے مہینے اپنے اصلی گھروں لندن، دبئی پہنچے ہوتے، کیسے بے رحم لوگ، غریبوں کا پیسہ اس بے دردی سے اڑایا، آصف زرداری، نواز شریف، عباسی صاحب اپنے رشتہ داروں، وزراء، پسندیدہ بیوروکریٹس، چہیتے صحافیوں، دوست یاروں، طبلچیوں، درباریوں کو موجیں بھی کرواتے رہے، اوپر سے نواز شریف، آصف زرداری جیسے کھرب پتیوں نے سرکاری خزانے سے 234غیر ملکی دوروں کا 10کروڑ 77لاکھ، 60ہزار ٹی اے ڈی اے لیکر جیب میں ڈال لیا، کوئی ان سے پوچھے یہی چھوڑ دیتے، جب آپکے جانور تک سرکاری خرچے پر پل رہے تھے، آپکی ہر شے سرکار کے ذمے تھی تب کم ازکم دوروں کا خرچہ ہی نہ لیتے۔

زرداری صاحب نے 134دورے کئے، نواز شریف نے 100، شاہد خاقان عباسی نے 19، ملک کو کیا حاصل وصول ہوا، کتنی تجارت بڑھی، کتنی سرمایہ کاری ہوئی، سب کا سب کچھ سب کے سامنے، پھر ذرا ان بھوکے ننگے ملک کے حکمرانوں کے شاہانہ مزاج ملاحظہ ہوں زرداری صاحب نے 2کروڑ 9لاکھ ٹپ دی، 4کروڑ 32لاکھ کے تحفے بانٹے، نواز شریف نے 6کروڑ 12لاکھ، 40ہزار کے تحفے بانٹ کر 2کروڑ 78لاکھ، 40ہزار کی ٹپ دیدی جبکہ وزیراعظم عباسی نے ساڑھے 78لاکھ کے تحائف دے کر 50لاکھ 48ہزار ٹپ دیدی، کیوں لگ نہیں رہا کہ یہ تو تیل، گیس، ہیرے، جواہرات اور سونے سے مالا مال اس ملک کے بادشاہ جہاں پیسے درختوں پر لگے ہوئے، سرکاری مال مطلب مالِ مفت، دلِ بے رحم، باقی چھوڑیں، ممنون حسین بیرون ملک دوروں پر 60لاکھ کی ٹپ دے گئے، ٹپ لینے والے بھی ممنون بھائی جان سے ٹپ لیتے ہوئے ہنستے ہوں گے، ممنون بھائی جان نے تو ایوان صدر کی تزئین وآرائش پر 1ارب 19کروڑ لگا دیئے مطلب ہم وہ بدنصیب جن کے ممنون حسین بھی مہنگے۔

جاتے جاتے عارف علوی صاحب کی بھی سن لیں، تبدیلی سرکار نے 28لاکھ کی بھینسیں بیچیں، علوی صاحب نے 36لاکھ کا ایوانِ صدر میں مشاعرہ کروادیا، صد ر علوی نے گزرے 10مہینوں میں 27کروڑ اضافی خرچ ڈالے، ابھی کل ہی ایوانِ صدر میں طوطوں، چوہوں، تزئین و آرائش کیلئے 23ملین کا ٹینڈر بھی نظروں سے گزرا، آج ایک خبر نظر سے گزری، فرانس کے وزیر ماحولیات فرانسس دے روگے لگژری ڈنرا سکینڈل کے بعد مستعفی، جی ہاں لگژری ڈنر، دوستوں یاروں کو سرکاری پیسے سے چند ڈنر کرا دیئے، استعفیٰ دینا پڑا، یہاں دیکھ لیں، ہمارے پیارے قصائی نسلیں ذبح کر کے بھی یوں فخریہ پیشکش بنے پھر رہے کہ بندہ چکرا جائے، شرما جائے، سوچوں، ایسے ذی وقار، صاحبِ کردار اور کہاں، یہ نایاب نسل سفید گینڈے کی طرح ناپید ہو چکی۔