Saturday, 15 March 2025
    1.  Home
    2. Guest
    3. Tayeba Zia
    4. Sadar Trump Pakistan Ke Mashkoor

    Sadar Trump Pakistan Ke Mashkoor

    دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی کاوشوں پر صدر ٹرمپ نے حکومت پاکستان کاشکریہ ادا کرکے ٹرمپ کی جیت پر خوشیاں منانے والے انتشاریوں کی ماں ہی مار ڈالی۔ "ہائے مار ڈالا"۔۔ دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی کاوشوں کے صدر ٹرمپ بھی معترف ہیں۔ پاکستان نے دہشتگردی کیخلاف ہمیشہ اہم کردار ادا کیا ہے۔ دو دہائیوں سے جاری دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان نے بے شمار قربانیاں دی ہیں جن میں سکیورٹی فورسز کے جوانوں اور معصوم نہتے شہریوں کا شہید ہونا شامل ہے، اس میں کوئی شک نہیں کہ دنیا نے پاکستان کی دہشتگردی کیخلاف جنگ میں کردار کی تعریف کی ہے اور اب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کو سراہا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز اپنی طویل تقریر میں پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ 2021ء کے کابل ایئرپورٹ بم دھماکے میں ملوث اہم دہشت گرد کو گرفتار کرنے میں پاکستان نے نمایاں مدد فراہم کی۔ یہ وہی ہولناک حملہ تھا جس میں 13 امریکی فوجی اور تقریباً 170 بے گناہ افغان شہری جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ ٹرمپ نے کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اس بڑی پیش رفت کا اعلان کیا اور پاکستانی حکومت کی کاوشوں کو سراہا۔

    امریکی صدر ٹرمپ کی اس تقریر میں پاکستان کی کاوشوں کو سراہنا اس بات کا ثبوت ہے کہ امریکا پاکستان کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کو بڑی اہمت دیتا ہے اور جو لوگ ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے بعد پاک امریکا تعلقات میں رخنہ دیکھنے کے خواہش مند تھے ان کیلئے آج ٹرمپ کی تقریر ایک بڑا دھچکا ہے۔ ٹرمپ کے اس خطاب سے نظر آتا ہے کہ مستقبل میں دونوں ممالک کے درمیان انسداد دہشت گردی کے تعاون میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خطاب میں دہشتگرد کو "خونی درندہ " قرار دیتے ہوئے اس کی گرفتاری پر پاکستانی حکومت کا کھلے الفاظ میں شکریہ ادا کیا اور ساتھ ہی اعلان کیا کہ اس دہشتگرد کو اب انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے کیلئے امریکی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ جس پر کانگریس کے اراکین نے تالیاں بجا کر اس پیش رفت کا خیر مقدم کیا۔ امریکی صدر کا یہ بیان نہ صرف پاکستان کی قربانیوں اور کوششوں کا اعتراف ہے بلکہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ عالمی سطح پر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کا کردار نہایت اہمیت کا حامل ہے۔

    موجودہ صورتحال اور امریکی صدر ٹرمپ کے خطاب کے تناظر میں اگر دیکھا جائے تو بانی پی ٹی آئی اور اس کی جماعت کیلئے یہ سب کچھ بڑا دھچکا ہے کیونکہ کچھ عرصہ قبل تک بانی پی ٹی آئی اور اس کے حامی ٹرمپ کی جیت کو اپنے لئے "ٹرمپ کارڈ " قرار دے رہے تھے اور ایسا تاثر دینے کی کوشش کی جا رہی تھی جیسے ٹرمپ نے الیکشن امریکی مفادات کے لئے نہیں بلکہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے جیتا ہے، تاہم ٹرمپ کی جانب سے پاکستانی حکومت کی کھل کر تعریف کرنے اور اس کے اقدامات کو سراہنے کے بعد پی ٹی آئی کا یہ بیانیہ زمین بوس ہو چکا ہے۔

    ٹرمپ کے حالیہ بیان سے واضح ہوگیا کہ ان کی ترجیحات میں دہشت گردی کے خلاف جنگ، امریکی شہریوں کا تحفظ اور بین الاقوامی سکیورٹی امور شامل ہیں، نہ کہ کسی مخصوص پاکستانی سیاسی جماعت کی حمایت یا مداخلت۔ جو لوگ یہ خواب دیکھ رہے تھے کہ ٹرمپ اقتدار میں آ کر بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے دباؤ ڈالیں گے انہیں اب خوش فہمیوں سے باہر آکر حقیقت کا سامنا کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ بیان اس غلط فہمی کا خاتمہ کر دیتا ہے کہ کسی عالمی رہنما کی حکومت میں واپسی سے پاکستان کی داخلی سیاست پر کوئی خاص اثر پڑے گا۔

    یہ بھی قابل غور ہے کہ پی ٹی آئی کے حامیوں نے ہمیشہ امریکہ اور اس کے رہنماؤں پر دوہرا معیار اپنانے کا الزام لگایا۔ کبھی امریکہ کو پاکستان کے داخلی معاملات میں مداخلت کا ذمہ دار ٹھہرایا جاتا رہا، تو کبھی اسی امریکہ سے امیدیں وابستہ کی گئیں کہ وہ ان کی جماعت کے لیے ریلیف فراہم کرے گا۔ مگر اب ٹرمپ کا تازہ بیان پی ٹی آئی کی اس منافقانہ پالیسی کو بھی بے نقاب کر چکا ہے۔ امریکی صدر کا پاکستان کے لیے یہ مثبت بیان نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بہتری کا عندیہ دیتا ہے بلکہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ عالمی برادری میں پاکستان کا مثبت کردار تسلیم کیا جا رہا ہے۔

    دوسری طرف، اس نے پی ٹی آئی کے اس جھوٹے بیانیے کو دفن کر دیا ہے جس کے تحت وہ امریکی سیاست کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ اس پیش رفت کے بعد پی ٹی آئی اور اس کے حامیوں کو اب اپنی حکمت عملی پر نظر ثانی کرنی چاہیے اور حقیقت پسندی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ صدر ٹرمپ کے بیان کے بعد یہ بات واضح ہوگئی کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں نہ صرف سب سے آگے ہے بلکہ خود بھی دہشت گردی سے متاثر ہے، گزشتہ روز عین افطاری کے وقت بنوں کینٹ پر فتنہ الخوارج کے دہشتگردوں نے حملہ کرکے ثابت کیا کہ ان کا دین اسلام سے کوئی تعلق نہیں، ان کے حملے میں معصوم جانیں بھی ضائع ہوئیں اور مسجد تک کو شہید کیا گیا، اسی طرح ایک روز قبل قلات میں بھی خاتون خود کش حملہ آور کو استعمال کرکے سکیورٹی فورسز کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔

    سکیورٹی ذرائع کے مطابق سکیورٹی فورسز نے خارجیوں کے بنوں کینٹ میں داخلے کی کوشش ناکام بنا دی، سیکیورٹی فورسز کی بر وقت کارروائی سے بنوں کینٹ کے باہر گھبراہٹ میں دہشت گردوں نے دو بارود سے لدی ہوئی گاڑیاں بنوں کینٹ کی دیوار سے ٹکرا دیں، سکیورٹی ذرائع کے مطابق چھ خوارج کومختلف انٹری پوائنٹس پر موجود چوکس سکیورٹی عملہ نے جہنم واصل کر دیا اور باقی ماندہ دہشت گردوں کو محصور کر لیا گیا ہے۔

    دہشت گردوں کی بارود سے بھری گاڑیوں کے دھماکے سے قریبی مسجد کو بھی نقصان پہنچا اور قریب گھر کی چھت منہمدم ہونے سے معصوم لوگوں کے زخمی ہونے اور شہادتوں کی بھی اطلاعات ہیں، سیکیورٹی فورسز کا تمام خارجیوں کے صفایا تک کلیرنیس آپریشن جاری رہے گا۔