Sunday, 05 January 2025
  1.  Home/
  2. Guest/
  3. Shafeeq Ghazali

Shafeeq Ghazali

آج میرے چالیس سال پرانے دوست اور میڑک کے کلاس فیلو شفیق غزالی کا برتھ ڈے ہے۔ مجھے کروڑ شہر سے اس کا حکم صادر ہوا ہے کہ آج اپنی فیس بک پر میں اسے مبارکباد دوں، (آپ سب بھی دیں)۔

میں جب کروڑ سکول میں نویں جماعت میں داخل ہوا تھا تو میری جس کلاس فیلو سے پہلی دعا سلام ہوئی تھی وہ یہی محترم شفیق غزالی تھے۔ خیر اس وقت یہ شفیق غزالی نہیں کچھ اور کہلاتے تھے۔ غزالی کا لقب بعد میں انہیں ملا وہ ایک اور لمبا چکر تھا۔

شفیق غزالی بے چارے نے کلاس کے ہر استاد سے چماٹیں کھائیں، ڈنڈے کھائے لیکن اپنے عشق اور حرکتوں سے باز نہ آئے۔

میں نے بھی ان استاد محترم سے منہ پر چماٹیں کھائی ہوئی تھیں بلکہ کلاس کے تقریباََ ہر لڑکے نے چماٹ کھا رکھی تھی لہذا ایک دوسرے کو طعنے دینے کے قابل نہ تھے۔

ایک دفعہ تو شفیق نے میری کسی غلطی کے وجہ سے مار کھا لی لیکن استاد کو نہ بتایا کہ وہ شرارت میری تھی۔

مجھے اس کی برتھ ڈے پر آج سردیوں کی سکول کی ایک اداس سرد صبح یاد آگئی ہے۔ استاد صاحب نے شفیق کو سکول کے لان میں دھوپ میں کان پکڑائے ہوئے ہیں اور ڈنڈے سے اس کی پشت پر مار رہے ہیں۔

ایک اور کلاس فیلو نے شکایت کی تھی۔

مجھے آج چالیس سال بعد بھی وہ ڈنڈے اپنے جسم پر لگتے محسوس ہوتے ہیں۔ میری شفیق سے دوستی اور کئیر بڑھنے کی وجہ وہ سرد صبح بھی تھی۔ استاد محترم کا خیال تھا کہ شفیق روئے گا۔ چلائے گا۔ رحم کی بھیک مانگے گا تو وہ معاف کر دیں گے۔

لیکن شفیق غزالی مار کھاتا رہا منہ سے ایک سسکی تک نہ نکلی نہ رولا ڈالا کہ استاد جلد چھوڑ دے گا جیسے ہم بچے کرتے تھے۔

استاد اور شاگرد دونوں اپنی اپنی ضد اور انا کی جنگ لڑ رہے تھے۔ پوری کلاس دم بخود خوفزدہ دیکھ رہی تھی کہ اس کا انجام کیا ہوگا۔

ہم سکول کی مین بلڈنگ سے دور تھے لہذا یہ چانس بھی کم تھا کہ کوئی اور استاد وہاں سے گزرتے دیکھ کر آ کر چھڑا دے گا۔ اکثر کوئی ایک آدھ رحم دل استاد وہاں سے گزرتے وقت کلاس میں استاد کی منت ترلہ کرکے چھڑا دیتا تھا۔

آخر ہمارے استاد محترم مار مار کر تھک گئے بلکہ ان کا سانس چڑھ گیا۔

غزالی جسے اس کی پشت پر مارا جارہا تھا وہ کان کھول کر میرے قریب آ بیٹھا۔ بیٹھتے وقت اس کے منہ سے درد سے ایک کراہ نکلی جو صرف میں نے سنی۔ میں نے اپنا بازو اس کے گرد پھیلایا۔ غزالی کی آنکھ سے صرف ایک آنسو ٹپکا۔

آج اپنے جگر غزالی کو برتھ ڈے پر مبارکباد دینی تھی میں یہ کیا چالیس سال پرانا قصہ لے بیٹھا۔

Happy birthday comrade

I love you

About Rauf Klasra

Rauf Klasra

Rauf Klasra is a Pakistani journalist and Urdu language columnist. He files stories for both the paper and television whereas his column appears in Urdu weekly Akhbr-e-Jahaan and Dunya newspaper. Rauf was earlier working with The News, International where he filed many investigative stories which made headlines.