Saturday, 23 November 2024
  1.  Home/
  2. Guest/
  3. Look Who Is Talking

Look Who Is Talking

نواز شریف کی ہیجانی گفتگو سن کر ایک نارمل انسان بے ساختہ بول اٹھتا ہے Look Who Is Talking .. .گوجرانوالہ میں ہونے والے پی ڈی ایم کے جلسے سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد نواز شریف نے پاکستان کی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ پر مسلم لیگ ن کی حکومت کو 'رخصت' کرانے اور عمران خان کی حکومت کو برسراقتدار لانے کے لیے 'جوڑ توڑ' کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ جنرل ضیا الحق کی "سوغات "کابغیر پرچی خطاب اختتام پذیر ہوا، سارے پتے کھیل چکے اب الطاف حسین سے سوئی دھاگہ ادھار مانگ کر زخموں کورفو کرکے وقت ٹپائیں۔ نوازشریف کی اعلیٰ فوجی قیادت کے خلاف جلسہ عام میں کی گئی تقریر کے بعد ن لیگ کے رہنماؤں کا ردعمل بھی جلد منظر عام پر آجائے گا۔

فوج مخالف بکواس کا بوجھ زیادہ دیر اٹھانا سیاستدانوں کے بس کی بات نہیں۔ اس قدر بغض کے باوجودجنرل صاحب کی ایکس ٹینشن کو ووٹ دیامگر جنرل صاحب نے پھر بھی گزارشات مسترد کر دیں؟ نواز شریف کا سیخ پا ہونا جائز ہے۔ گوجرانوالہ میں فوج مخالف نوٹنکی دلچسپ رہی اور عوام کامفت میں سیر سپاٹا بھی ہو گیا۔ حیرت ہے نوازسپورٹ سے کرپٹ ترین ٹین پرسنٹ زرداری پانچ سال مکمل کر سکتاہے تو عمران خان سے اتنی دشمنی کیوں کر؟ اگر جمہوریت کا ڈھونگ ہی رچانا ہے تو عمران حکومت کو بھی مدت پوری کرنے دی جائے کہ یہی جمہوریت کا حسن ہے۔ زرداری کی جمہوریت حسین تھی آج جمہوریت بد شکل ہو گئی؟ نواز شریف زرداری گٹھ جوڑ کی منافقت ایکسپوز کر کے جیو۔ نواز شریف فرماتے ہیں کہ ہم ایک ناجائز حکومت کو ہٹانے کے لیے نکلے ہیں۔ اور وہ جواپنی ہم خیال ہم نوالہ ہم پیالہ ٹین پرسنٹ کرپٹ ترین زرداری حکومت کیساتھ فرینڈلی اپوزیشن جاری رکھی وہ جائز اور حلال تھی؟

موروثیت آمریت سے بھی زیادہ مکروہ ہے۔ یہ سارا ڈرامہ باپ کے بعد بیٹی مسلط کرنے کے لئے کھیلا جا رہا ہے۔ باپ اوربھائی خود باہر بیٹھے ہیں اور بیٹی اور بہن کو Crowd Puller بناکر کسی نہ کسی چوراہے پر کھڑا کر کے ووٹ کو عزت دلوا رہے ہیں؟ عزت دارو ملک واپس آئو پہلے اپنی بیٹی اور بہن کو عزت دو۔ الطاف حسین نے کراچی کے بعد پنجاب میں بھی دفاتر قائم کر دئیے تھے البتہ گوجرانوالہ جلسہ سے ویڈیو لنک پرخطاب کا ارمان 2020 میں پوراہواجب ضیا الحق بھی نہ رہے۔ نائن زیرو ایک روحانی مرکز ہے، مرشد بدل سکتاہے نہ روحانی طریقہ علاج، شفا اور صبر دینے والی رب کی ذات ہے۔ آمریت و موروثیت جمہوریت کی موت ہیں۔ قائد آعظم کے ملک کی بے عزتی ہیں۔ ووٹ کو عزت کا نعرہ لگاتے ہیں تو پھر بے ساختہ منہ سے نکل جاتا ہے Look Who Is Talking کون سی عزت؟ اس ملک کے انتخابات میں غریب کا ضمیرخریدا جاتا ہے بلکہ پورا گائوں خریدا جاتا ہے۔

ووٹ کی دلالی کو اب عزت کی آڑ میں خریدنے کی پلاننگ ہے؟ جلسہ سے پہلے موصوف لندن سے فرماتے ہیں کہ ہمیں کسی بْزدل آدمی کی ضرورت نہیں ہے۔ جو بْزدل ہے وہ گھر بیٹھے'۔ خود لندن کے بھگوڑے اور غریب کارکنوں کو گھر بیٹھنے کا طعنہ؟ جلسہ جلسہ کھیلنے میں کسی نے شاید یہ سوچنے کی زحمت نہیں کی کہ میاں شہباز شریف جیل میں کیوں بھیجے گئے؟ یہ عقدہ بھی آنے والے ہفتوں میں کھل کر سامنے آ جائے گا کہ چھوٹے میاں صاحب سزا کاٹ رہے ہیں یا بھائی کی ہیجانی کیفیت سے الگ گوشہ عافیت میں بھیج دئیے گئے ہیں۔ باپ بیٹی کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں، شہباز شریف جیل کی آڑ میں ٹو یٹ اور بیانات سے محفوظ ہیں۔ اپنے لیڈر کی گوجرانوالہ تقریر کے بعد مکمل خاموشی میں ہی عافیت ہے۔ عمران حکومت کے خلاف یہ جلسہ دبائو کا باعث بنے گا اور اگلے تین برسوں میں مہنگائی اور بیروزگاری پر قابو پانے میں مددگار ثابت ہو گا بصورت دیگر عوام میں حکومت مخالف جذبات کو اپوزیشن کیش کراتی رہے گی۔ ہم دو سال سے حکومتی کارکردگی کا رونا رو رہے تھے۔

اگر حکومت نا اہلی کا ثبوت نہ دیتی تو عوام اس قدر دل برداشتہ نہ ہوتے۔ اپوزیشن کے جلسے عوام کے لئے نہیں اقتدار کے لئے ہوا کرتے ہیں۔ عوام کے بنیادی مسائل پر قابو پا لیا جاتا تو آج نواز شریف جیسوں کو فوج کے خلاف زہر اگلنے کا موقع نہ ملتا۔ فوج کی صلاحیت کی پوری دنیا گواہ ہے، عمران خان کو عوام میں اپنا اعتماد بحال کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر ڈیلیور کرنا ہوگا۔ نواز شریف اور ہمنوا اقتدار کے چکر میں بدحواس ہوئے پھر رہے ہیں۔ نواز شریف جنرل جیلانی اور جنرل ضیا الحق کی وہ سوغات ہے جس نے فوج کی بیساکھیوں کے سہارے اس ملک پر تین مرتبہ حکمرانی کی اور اب جب بیساکھیاں ٹوٹ چکی ہیں تو جمہوری بن گئے۔

Look Who Is Talking