سعودی عرب کویت وغیرہ کرونا کی چائنہ والی ویکسین نہیں مانتے اور یہاں پاکستان میں محکمہ ہیلتھ والوں نے ہزاروں پاکستانیوں کو چائنہ کی ویکسین لگا دی ہے، اب جب ہیلتھ والوں سے بات کی جاتی ہے تو وہ کہتے ہیں کہ یہ ڈیٹا نادرا والے ڈیلیٹ کریں گے اور نادرا والے کہتے ہیں کہ یہ ہیلتھ والوں کا کام ہے اور ہزاروں پاکستانیوں کو فٹ بال کی طرح کبھی ادھر پھینک رہے ہیں اور کبھی ادھر پھینک رہے ہیں خدارا حکومت نوٹس لے کہ جو اوورسیز دو ارب ڈالر ماہانہ بھیجتے ہیں اور پاکستان کی معیشت چلتی ہے ان کو محکمہ ہیلتھ ذلیل و خوار کر رہا ہے۔ اوورسیز پاکستانیوں کے بے شمار مسائل ہیں ان میں موبائل فون لانے بینک اکائونٹ کھلوانے ویکسین لگوانے سے لے کر نادرا سسٹم اور الیکشن کمیشن سے متعلق بے شمار مسائل کا انبار لگا ہوا ہے۔ بدھ کے روز نیویارک سے آئے چئیرمین پاکستان اوورسیز فورم شاہد رضا رانجھا نے اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کے حق کے لیے الیکشن کمیشن کے سامنے ایک بھر پور احتجاج کیا۔ یاد رہے کہ پاکستان کی قومی اسمبلی نے اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کا بل منظور کر لیا ہے۔
قومی اسمبلی سے منظور ہونے والے بل کے متن کے مطابق الیکشن کمیشن بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے لیے نادرا یا کسی دیگر ادارے کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔
بل کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن عام انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے لیے الیکٹرانک ووٹنگ مشین حاصل کرے گا۔ لیکن الیکشن کمیشن قباحتیں کھڑی کئے ہوئے ہے۔ 73 سال بعد، اوورسیز پاکستانیز کے right of vote کا بل پاکستان کی قومی اسمبلی نے منظور کرلیا۔ اپوزیشن نے ووٹنگ کا بائیکاٹ کیا اور بل کی مخالفت بھی کی۔ اب بلِ سینیٹ آف پاکستان میں پیش ہوگا۔ 23 جون2021 کو چیئرمین پاکستان اوورسیز فورم شاہد رضا رانجھا صاحب کے قیادت میں اوورسیز پاکستانیوں نے ECP کے سامنے اوورسیز کے ووٹ کے حق کے لیے پر امن احتجاج کیا اور شاہد رضا رانجھا صاحب کی ہدایت پر ایڈووکیٹ ابوسفیان تارڑ لیگل ایڈوائزر نے اوورسیز پاکستانیوں کے مطالبات پر مبنی یادداشت الیکشن کمیشن آف پاکستان، چئیرمین سینیٹ، بلال بھٹو زرداری اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو پیش کی کہ وہ اوورسیز ووٹ بل کی مخالفت نہ کریں۔
وزیراعظم پاکستان عمران خان صاحب نے اس معاملہ کا فوری نوٹس لیتے ہوئے پاکستان اوورسیز فورم کی قیادت کو اپنے چیمبر میں طلب کر لیا۔ چنانچہ شاہد رضا رانجھا صاحب کی قیادت میں اوورسیز پاکستانیوں کے وفد نے وزیراعظم سے انکے چیمبر میں ملاقات کی۔
وفد نے اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کے حق کا بل قومی اسمبلی سے پاس کرنے پر وزیراعظم پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم نے بل سینیٹ سے منظور کروانے کی یقین دہانی کرائی اور اوورسیز پاکستانیوں اور پاکستان اوورسیز فورم کے لیے نیک خواہشات کا اظہارِ کیا۔
وزیراعظم پاکستان نے دوران ملاقات گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اوورسیز پاکستانی اس ملک کا اصل سرمایہ ہیں۔ میں چاہوں گا اوورسیز پاکستانی اسمبلیوں میں آئیں اور قانون سازی کے عمل کا حصہ بنیں۔
اس ملک کی تقدیر صرف اوورسیز پاکستانی ہی بدل سکتے۔ وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ وہ اووسیز پاکستانیوں کے حقوق اور انہیں درپیش مسائل کے حوالے سے مزید قانون سازی کے خواہاں ہیں۔
یاد رہے اوورسیز پاکستانیوں نے ECP کے سامنے یک نکاتی ایجنڈے پر دھرنا دے رکھا تھا۔ وزیر اعظم پاکستان نے فوری مذاکراتی ٹیم بھیج کر سارے مطالبات تسلیم کر لیے جسکے بعد پرامن احتجاج اپنے اختتام کو پہنچا۔