Friday, 15 November 2024
  1.  Home/
  2. Express/
  3. Rawadari (1)

Rawadari (1)

انسان صدیوں سے مذہبی تقسیم کا شکار ہے، مذہب عقائد کا مجموعہ ہے اور عقائد انسان کا ذاتی مسئلہ تسلیم کیے جاتے ہیں۔ مذہب اور عقائد کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ مایوسیوں میں یہ سب سے بڑا سہارا بن جاتا ہے، یہ مذہب کا ایک مثبت پہلو ہے لیکن انسان نے اس اہم ترین جذبے کو اپنی تنگ نظری اور جہل کی وجہ سے تعصب اور نفرت کی گھاٹیوں میں اس طرح دھکیل دیا ہے کہ یہ مقدس جذبہ تنگ نظری اور تعصب کی نذر ہو کر انسانوں کے درمیان قتل و غارت کا سبب بن گیا ہے۔

دنیا کی تاریخ میں انسانوں نے انسانوں کا جتنا خون بہایا، اس میں سب سے زیادہ خون مذہب کے نام پر بہایا گیا جس کا اندازہ صرف 1947کے مذہبی فسادات میں انتہائی بربریت سے مارے جانے والے ان 22 لاکھ انسانوں سے ہو سکتا ہے جو جرم بے گناہی میں مارے گئے۔

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ مذہبی رواداری کے حوالے سے آج تک کوئی منظم تحریک چلائی گئی؟ اس کا جواب نفی ہی میں آتا ہے۔ ہر شخص کو اپنے مذہب سے عقیدت ہوتی ہے یہ ایک فطری جذبہ ہے لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ایک انسان دوسرے مذہب کے ماننے والے کے اس فطری جذبے کی قدر اور عزت کرتا ہے۔ بدقسمتی سے اس سوال کا جواب نفی میں آتا ہے اور یہیں سے مذہبی تعصب مذہبی منافرت کا آغاز ہوتا ہے جو انسانوں کو ایک دوسرے سے دور کر دیتا ہے۔

ہم کرہ ارض کے رہنے والے ہیں، کرہ ارض ہمارے نظام شمسی کا ایک چھوٹا سا سیارہ ہے اس چھوٹے سے سیارے پر ایک عمومی اندازے کے مطابق تقریبا 7 ارب انسان رہتے ہیں جو مختلف مذاہب سے تعلق رکھتے ہیں۔ جب ہم مذاہب کے نام پر ہونے والے خون خرابے، نفرت اور تعصب کے خوفناک نتائج پر نظر ڈالتے ہیں تو ہماری نظروں سے مذاہب کے مثبت پہلو عنقا یعنی اوجھل رہتے ہیں۔

آج مذہب کے مثبت اور منفی پہلوؤں پر نظر ڈالنے کی ضرورت اس لیے پیش آئی کہ ہمارے پڑوسی ملک بھارت کی سیاسی قیادت نے شہریت کے حوالے سے ایک بل متعارف کرایا ہے جس کا بہ ظاہر تعلق مذہب سے نہیں ہے لیکن دراصل اس کی جڑیں بھی مذہبی علیحدگی ہی سے جا ملتی ہیں اس مسئلے پر طویل جائزے کی ضرورت ہے اور ہمارا کالم بہت مختصر ہوتا ہے۔

بھارت اولین وزیر اعظم پنڈت نہرو کے بعد ایک طویل عرصے تک سیکولر فلسفے پر کاربند رہا۔ سیکولر ازم کی وجہ سے دنیا میں بھارت کا خصوصی احترام کیا جاتا تھا کیونکہ سیکولر ازم انسانوں کو انسانوں کے قریب لانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور انسانی ذہن کو نفرت اور تعصب کی جگہ محبت اور رواداری سکھاتا ہے اس کے ساتھ عقائد کے احترام کی ترغیب بھی فراہم کرتا ہے۔

غیر جانبداری سیکولر ازم ہی کی ایک شاخ ہے بھارت نہرو کے بعد ایک طویل عرصے تک غیر جانبدار ملک رہا بلکہ سیکولر بلاک کی قیادت بھی اسی کے پاس رہی اور دنیا غیر جانبداری کا احترام کرتی تھی۔ لیکن آہستہ آہستہ بھارت غیر جانبداری کے فلسفے سے نکل کر مذہبی ریاست کی طرف آتا گیا حتیٰ کہ نریندر مودی کے دور میں بھارت کو ایک مذہبی ریاست بنا دیا گیا۔

بابری مسجد کی جگہ سرکاری طور پر رام مندر کی تعمیر کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ فیصلہ بنیادی طور پر انسانوں کو تنگ نظر، متعصب اور متنفر کرنے کا فیصلہ تھا۔ جن لوگوں نے بابری مسجد کی جگہ رام مندر تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا انھوں نے انسانی ذہنوں کو مذہبی منافرت سے آلودہ کیا۔

یہ لوگ انسان کے بہتر اور انسان دوست فلسفے کے مجرم ہیں۔ ان بدبختوں کی تنگ نظری کا حال یہ ہے کہ وہ ایک عبادت گاہ کو تباہ کر کے اس کی جگہ رام مندر کے نام سے دوسری عبادت گاہ بنانے کو کارنامہ سمجھتے ہیں اور ان عناصر کو اس حقیقت کا ذرہ برابر خیال نہیں کہ اس قسم کے انتہا پسندانہ فیصلے انسانی اذہان کو مذہبی نفرتوں سے آلودہ کر دیتے ہیں یہ بدبخت رام اور رحیم کے بھید بھاؤ سے نا آشنا ذہنی اپاہج ہیں۔

کیا یہ ذہنی دیوالیہ پن کے شکار عناصر اس حقیقت سے ناآشنا ہیں کہ دنیا کے تمام انسانوں کے جدامجد آدمؑ تھے۔ بلاشبہ وقت کے ساتھ ساتھ دنیا میں اور مذاہب بھی متعارف ہوئے لیکن مذاہب نے محبت، بھائی چارے ہی کی تلقین کی۔ دنیا میں مذہب نے کبھی انسان کو انسان سے نفرت نہیں سکھائی۔

یہ حضرت انسان ہے جس نے اپنے ذاتی اور جماعتی مفادات کے لیے انسان کو انسان سے دورکر دیا۔ اس تنگ نظرانہ فکر کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ انسان کرہ ارض ہی کو کائنات سمجھ بیٹھا ہے جب کہ ہماری دنیا کی حیثیت کائنات میں ایک ذرے کے لاکھویں حصے سے بھی کم ہے انسان جب اس حقیقی تناظر میں اپنی دنیا کو دیکھے گا تو اس کے ذہن سے بہت سارے جالے نکل جائیں گے۔

بدقسمتی یہ ہے کہ کم علمی کی وجہ سے عام آدمی مذہبی رواداری کی اہمیت سمجھنے سے قاصر ہے اور وہ تعصب اور نفرتوں کی بھول بھلیوں میں کھو جاتا ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا انسان کا ایک دوسرے سے مل جل کر رہنا تعصب اور نفرت کے مدار سے نکل کر محبت اور رواداری کے محور پر آنا گناہ ہے؟ کاش انسان مذہبی رواداری کے فوائد کو سمجھ سکے؟