Friday, 29 November 2024
  1.  Home/
  2. 92 News/
  3. Muslim League Ke Lye Aik Rasta Hai

Muslim League Ke Lye Aik Rasta Hai

لیجیے یکم جون بس آ ہی پہنچی۔ سنا ہے نواز شریف کے خلاف بہت بڑی میڈیا مہم شروع ہو گی۔ جنرل جیلانی سے لے کر عدلیہ پر حملوں تک اور رائیونڈ روڈ کی توسیع سے لے کر تین ہزار کروڑ ارب روپے کی چوری تک، غداروں سے مودی کی یاری تک۔ سینکڑوں ہزاروں الزامات نشر ہوں گے ان گنت فلمیں زیر نمائش ہوں گی۔ تقاریر، ٹی وی پروگرام روحانی کالم نویسیاں، غرض ایک پورا ڈزنی لینڈ سجنے والا ہے۔ اسے شاید دنیا کا سب سے بڑا تفریحی پروگرام ہی مانا جائے گا کیونکہ ووٹر تو اپنی رائے بنا چکے۔ تفریحی کے ساتھ ایک "سیڈ سٹک" پروگرام بھی لانچ ہونے کے لیے تیار ہے۔ ادھر مسلم لیگ کسی امیدوار کو فائنل کرے گی۔ ادھر نیب سے پروانہ آ جائے گا پتہ چلے گا موصوف نے کل ہی اپنے گھر نیا پینٹ کروایا ہے اور نیب نے منی ٹریل مانگ لی ہے۔ مسلم لیگ کو ہر حلقے میں پچاس پچاس امیدوار تیار رکھنا ہوں گے، شاید پچاسویں کی باری آتے آتے الیکشن کا دن آ جائے اور وہ بچ جائے خیر، نیب کی بلا امتیاز غیر سیاسی کارروائیاں الیکشن کے بعد بھی جاری رہیں گی۔ ادھر سنا ہے، عمران خاں سے کہا جا رہا ہے کہ وہ ذہنی طور پر چودھری نثار کو وزیر اعظم ماننے پر تیار ہو جائیں کیونکہ انہیں وزیر اعظم بنوانے میں کچھ مشکلات ہیں لیکن خان صاحب ڈٹے ہوئے ہیں وہ کہتے ہیں نہ صرف وزیر اعظم بنوں گا بلکہ پورے اختیارات بھی لوں گا۔ پورے اختیارات کا مطالبہ وہ کس سے کر رہے ہیں، تحریک انصاف اس "راز" سے پردہ اٹھانے پر تیار نظر نہیں آتی۔ ٭٭٭٭٭الیکشن کو شفاف بنانے کے لیے پابندی لگا دی گئی ہے کہ کوئی جماعت اپنی کارکردگی بیان نہیں کر سکے گی۔ ایسی "شفاف" شرط ماضی میں کبھی نہیں لگی۔ پوری دنیا میں بھی کہیں نہیں لگی۔ شفافیت کا لوہا خود کو منوانے پر تل گیا ہے۔ مسلم لیگ کا کہنا ہے کہ یہ شرط صرف اسی کے لیے لگائی گئی ہے یعنی اس شق کا ہدف صرف مسلم لیگ ہے۔ دیکھا جائے تو مسلم لیگ کا شکوہ بے جا ہے۔ وہ ہر بات کو منفی کیوں لیتی ہے۔ یہ شرط واضح طور پر مثبت ہے اگر کارکردگی بتانے کی اجازت مل جائے تو کیا عمران خاں اور ان کی جماعت کو "احساس محرومی" نہیں ستائے گا؟ کسی کو احساس محرومی سے نکالنا ایک مثبت قدم ہے جس کی تعریف کرنی چاہیے۔ دیکھیے ایک مثال ہے کہ کوئی لڑکا سکول میں سب سے ذہین ہے اور سمارٹ بھی۔ اپنے ہر مضمون میں وہ اول نمبر پر آتا ہے۔ چال ڈھال بھی متاثر کن ادھر کوئی لڑکا "پھٹیچر اور پھڈی" ہے ہر مضمون میں فیل، چال ڈھال بھی ایسی کہ ہر کوئی دور بھاگے تو اسے آپ احساس کمتری سے کیسے نکالیں گے؟ ایک آپشن تو یہ ہے کہ سالانہ امتحان ہی ملتوی کر دیں تاکہ احساس محرومی کا سوال ہی نہ اٹھے۔ دوسرا طریقہ یہ ہے جو الیکشن کمشن نے اختیار کیا ہے۔ ٭٭٭٭٭مسلم لیگ کے پاس پھر بھی راستہ ہے۔ وہ انتخابی مہم میں ترقیاتی سرگرمیوں کا ذکر کر سکتی ہے، قانون کے دائرے کے اندر رہتے ہوئے۔ وہ ایسے کہ ہر پراجیکٹ وہ کسی دوسرے کے نام کر دے۔ مثلاً اشتہاری مہم چلائے کہ حضرات یہ دیکھیے کیسا شاندار سی پیک پراجیکٹ ہے یہ بلاول بھٹو زرداری نے بنایا تھا۔ سی پیک بنانے پر ہم بلاول کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور حضرات یہ دیکھیے، موٹر ویز کا جال، یہ قبلہ پرویز مشرف نے بچھایا تھا۔ ہماری مشرف سے دشمنی ہے لیکن موٹر ویز کا جال بچھانے پر ہم اپنے دشمن کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور حضرات، یہ دیکھیے لوڈشیڈنگ کا مسئلہ آخر قابو میں آ گیا۔ عشروں کے بعد یہ پہلا رمضان ہے جو توفیصد تو نہیں لیکن 80فیصد لوڈشیڈنگ فری ضرور ہے، یہ کارنامہ یوسف رضا گیلانی نے سرانجام دیا، ہم گیلانی کا دل کی اتھاہ گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتے ہیں اور جناب یہ دیکھیے مہنگائی کی رپورٹ، ملکی تاریخ میں پہلی بار اس کی شرح اضافہ میں منفی رجحان رہا، یہ سب قبلہ آصف زرداری کی دور رس معاشی پالیسیوں کا ثمر ہے۔ ہم جناب زرداری کو سب سے بھاری خراج عقیدت پیش کرتے ہیں اور جناب پنجاب میں دیکھیے پانچ برس میں کتنے ہسپتال بنے یہ سب عمران خان نے بنائے شکریہ عمران خان اور پھر جناب یوم تکبیر پر قبلہ شیخ رشید کو مت بھولیے کہ ایٹمی دھماکے انہی نے کیے اور ملک کو ایٹمی طاقت بنایا۔ جنرل درانی کے اس جھوٹ میں مت آئیے کہ نواز شریف نے دبائو کو مسترد کر کے دھماکے کیے۔ یہ شیخ جی ہی تھے جنہیں کلنٹن نے 5ارب ڈالر رشوت کی پیشکش کی تھی لیکن فرزند لال حویلی نے یہ رشوت پائوں کی ٹھوکر پر رکھی اور ایٹمی دھماکے کر دیے۔ علیٰ ہذالقیاس، وہ اپنے سارے کارکردگی نامے دوسروں کے نام کر کے ان کی تشہیر کر سکتی ہے اور قانون کھڑا منہ دیکھتا رہ جائے گا۔ بدلے میں وہ چاہے تو یہ کر سکتی ہے کہ پختونخواہ میں ٹویٹر پر ایک ارب درخت لگانے کی ذمہ داری اپنے سر لے لے۔ ٭٭٭٭٭۔ خبر ہے کہ سی ایس پی کے امتحان میں ایک امیدوار سے جہاد اور دہشت گردی میں فرق کرنے کو کہا گیا تو وہ ایسا کرنے میں ناکام رہا۔ خبر میں یہ بتانے کی کوشش کی گئی ہے کہ دیکھو سی ایس پی کا امیدوار اور ایسا نااہل ہے لیکن سچ تو یہ ہے کہ یہی امیدوار ہے جو سراسر اہل ہے۔ اس نے جہاد اور دہشت گردی کے بارے میں ریاستی بیانئے کی توثیق کر دی۔ جو 90ء کی دہائی میں جہاد تھا وہ اگلے عشرے میں دہشت گردی بن گیا اور اگر کسی نے اس دہشت گردی کی مذمت کی تو غدار غدار کا طوفان اٹھا دیا گیا کہ دیکھو، جہاں کی مذمت کر رہا ہے عوامی راز کھول رہا ہے۔ سیانے لوگ ایسے میں پھر وہی "بیانیہ" اپناتے ہیں جو مذکورہ "اہل" امیدوار نے اختیار کیا۔ ٭٭٭٭٭ایک تجزیہ نگار اینکر نے خبر بریک کی ہے کہ نگران حکومت کے دور میں لوڈشیڈنگ بڑھانے کے پروگرام پر عملدرآمد فی الحال کھٹائی میں پڑ گیا ہے۔ وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ لوڈشیڈنگ چاہے بیس گھنٹے کی ہو، اس سے نواز شریف کو کوئی نقصان نہیں ہو گا کیونکہ لوگوں کی رائے بن چکی ہے کہ لوڈشیڈنگ بڑی حد تک ختم ہو چکی اور اب اگر ہوتی ہے تو اسے منصوبہ سازوں کا منصوبہ سمجھا جائے گا، نقصان پھر عمران خان صاحب کو ہو گا کیونکہ منصوبہ سازوں کے شو بوائے وہی ہیں۔ چنانچہ سوچا جا رہا ہے کہ کیا کیا جائے۔ چلو اچھا ہی ہے وجہ کوئی بھی بنے، عوام کو ریلیف ملتا رہے گا۔ دیکھیے، خان صاحب کے اعصاب پر اس کا کیا اثر پڑتا ہے۔ ویسے سنا ہے وہ اعصاب افزا دوائی حسب معمول، حسب مقدار میں بدستور لے رہے ہیں۔ ظاہر ہے، دھواں اڑانے والی اس دوائی کا روزے سے کیا لینا دینا۔