عمران خان کہتے ہیں کہ ان کی جان کو خطرہ ہے اور انہوں نے ویڈیو میں قاتلوں کے نام بھی بتا دئیے ہیں۔ اللہ آپ کی حیاتی کرے۔ جناب اپنے کھانے پینے پر بھی نظر رکھیں، ویڈیو میں ان کے نام بھی شامل رکھیں۔ ہم نے یہ خدشہ دو روز قبل اپنے سوشل میڈیا پر ظاہر کر دیا تھا اور دلچسپ بات یہ کہ خان صا حب نے ہمارے خدشے کی تصدیق کر دی۔
تقریر کے دوران زہر کی نوعیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا " میں اس زہر کا بتائوں گا جس کو کھانے سے ہارٹ اٹیک ہوجاتا ہے "۔۔ خان صاحب نے کہا تھا حکومت سے باہر وہ زیادہ خطرناک ہو جایئں گے مگر انہوں نے تو اپنی جان کو خطرہ کا خوف ظاہر کر دیا اور وزیراعظم والی سکیورٹی کا مطالبہ کر دیا۔ وزیراعظم نے وی آئی پی سکیورٹی مہیا کر دی ہے۔ خان صاحب کے خدشات سے قطع نظر انہیں مشورہ ہے سکیورٹی مانگنے کی بجائے اپنے باورچی پر نظر رکھیں۔ زہر آستین کے سانپ ہی دیتے ہیں۔
عمران خان کہتے ہیں "چوروں کو حکومت دینے کی بجائے پاکستان پر ایٹم بم پھینک دیا جاتا "۔۔ جناب آپ اتنے صادق و امین تھے تو چار سالوں میں چوروں کو ثابت کر دیتے۔ آپ کوووٹ حب علی میں دینے والے کم اور بغض معاویہ میں ووٹ دینے والے زیادہ تھے۔ مگر چوروں سے ایک پیسہ بھی نہ نکلوا سکے؟ اور آج ساری نالائقی اداروں پر ڈال دی؟ احمق عاشق آپ کی باتوں کو اقوال زریں سمجھتے ہوں گے جبکہ آپ کالے جادو کا شکار ہیں۔ آپ پر بس وزیراعظم بننے کا بھوت سوار تھا۔
جادو وہ جو سر چڑھ کے بولے اور آج آپ کی حالت یہ ہو گئی ہے کہ چورنی چور سب کے وکیل بنے ہوئے ہیں۔ جادو کے اثرات کا یہ نتیجہ کہ پاکستان پر ایٹم بم پھینکنے کی مکروہ سوچ رکھتے ہیں؟ آپ کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں۔ عمران خان کو تاحیات وزیراعظم بنائیں تو تب تمام پاکستانی محب وطن ہونگے ورنہ خان صاحب پورے پاکستان کوغدار قرار دے سکتے ہیں۔ باقیوں کو سیاست ورثے میں ملنے پر بھی اعتراض اور اپنے لیے وزیراعظم کا عہدہ اپنی وراثت سمجھتے ہیں۔
پاکستان سری لنکا نہیں، یہ ملک قائم رہنے کے لئے بنا ہے، بڑے آئے بڑے گئے، آپ بھی اپنے تمام تر جھوٹے دعوئوں سمیت جادو کی نذر ہو چکے ہیں۔ پاکستان پر خاکم بدہن ایٹم بم گرانے کی گستاخی کا اظہار کر کے آپ نے اپنی غداری کا کھل کر ثبوت دے دیا ہے۔ اقتدار سب کا جاتا ہے مگر جو حالت موصوف کی ہو چکی ہے انا للّہ پڑھنے کے سوا کوئی علاج نہیں۔ کہتے ہیں " چوروں کو حکومت دینے سے بہتر تھا پاکستان پر ایٹم بم گرا دیا جاتا۔۔ حضرت علی کا قول ہے انسان اپنی زبان کے نیچے چھپا ہوا ہے۔
آپ کی حکومت نہ رہے گی تو پاکستان بھی نہیں رہنا چاہیے؟ اور چور چور کی کیا رٹ لگا رکھی ہے۔ آپ نے پورے کا پورا چور ہی نکلوا دیا؟ آستین کے سانپ وہاں لے کر جا رہے ہیں جہاں کوئی جادو تعویذ وظیفہ کام نہیں آئے گا۔ برین واش شخصیت پرست عاشقوں کے علاوہ کوئی فوج اور ملک مخالف بکواس برداشت نہیں کرے گا۔ سب کرسی کے مداری ہیں۔
آپ نے بھی کرسی کے لئے ڈھائی مہینے ڈی چوک پر اودھم مچائے رکھا۔ کرسی دے دی گئی۔ تب نواز شریف کو نکال دیاگیا تب آپ مٹھائیاں بانٹ رہے تھے؟ مجھے کیوں نکالا پر خوشیاں منا رہے تھے؟ اگر حقیقی جمہوریت کے چمپئن تھے تب آمرانہ رویہ کیوں رکھا؟ آج آپ خود " مجھے کیوں نکالا " کا ماتم کر رہے ہیں۔ آپ کسی قابل ہوتے تو پہلے والے واپس نہ آتے۔ آپ نے دعوے بڑے بڑے کئے اور چار سال بعد نالائقی کا الزام اداروں پر ڈال کر نہاتے دھوتے بن گئے؟ چار سال آزمانے کے لئے کافی ہوتے ہیں۔ اب سب نے ہاتھ اٹھا لئے ہیں تو آپ نے محسنوں کے خلاف دشمنوں والی زبان استعمال کرنا شروع کر دی ہے؟
عمران خان براہ راست کرپشن نہیں کرتے مگر سر تاپا کرپٹ دوستوں کی کمائی اور مفادات پر کھڑے ہیں۔ شہرت نے مت مار دی ہے۔ شہرت بے وفا چیز ہے۔ خان کے مداح بچے کی قمیض پرآٹوگراف کچھ نہیں۔ خان چاہتا تو ایک آٹو گراف سے ملک کا قرض اتار سکتا تھا اور نہیں تو کینسر ہسپتال اور بنی گالہ کی سڑک ہی بنا لیتا امداد مانگ کر شرمندہ تو نہ کرتا۔
برین واش عاشقان کو یہ بھی بتایئں آپ مانگیں تو حلال کوئی اور مانگے تو حرام؟ آپ بھکاری بنیں تو نجات دہندہ کوئی اور بنے تو غدار؟ ڈھائی مہینے ڈی چوک میں ترلہ لینے والا کہتے ہیں فوج چاہتی تو نیب اور عدلیہ چوروں کو سزا دے سکتی تھیں۔ اداروں نے جتنا فری ہینڈ اس " تبدیلی " کو دیا تاریخ میں کسی حکومت کو نہیں دیا، اپنی نالائقی وناکامی کو تسلیم کرنے کی بجائے کہتے ہیں انہیں
فری ہینڈ نہیں دیا گیا۔ ذہنی کیفیت کا یہ عالم ہے کہتے ہیں اسٹیبلشمنٹ سے پیغامات آرہے ہیں، کسی سے بات نہیں کررہا، ان لوگوں کے نمبر بلاک کر دیے: صدر بائڈن کا بھی بلاک کر رکھا ہے جو چار سال سے اس نے آپ کوفون نہیں کیا؟ ایک کروڑ نوکریاں نوے روز میں تبدیلی پچاس لاکھ گھروں کے وعدوں کو تو ماریں گولی، وہ جو اوورسیز پاکستانیوں نے آپ کی ایک کال پر ملکی قرضہ اتارناتھا اس کا کیا بنا؟ خونی انقلاب کی دھمکی شیخ رشید اور عمران خان دے رہے ہیں۔ ایک کے بچے نہیں دوسرے کے لندن میں محفوظ، عوام کے پتر مروایو۔
چار سالوں میں پچھلوں کارنڈی رونا سنتے گزر گئے۔ ڈی چوک دھرنے میں ملی بھگت سے وزیر اعظم کو جبری نکلوانے والا آج کس منہ سے جمہوریت اور آئین کی بات کر سکتا ہے؟ اپنی دم پر پائوں آیا تو پاکستان پر ایٹم بم پھینکنے کی خواہش کرنے لگا؟ فرماتے ہیں "میں خاص طور پر اپنی خواتین سے کہتا ہوں تم نے مارچ کے لئے میرے ساتھ نکلنا ہے "۔ طاہرالقادری کی طرح عورتوں کو ڈھال بنائیں گے۔ آخر جان کس کو پیاری نہیں ہوتی؟