نبی اقدسؐ کی ہر چیز اور مقام باعث تبرک و عقیدت ہے۔ جو چیز اللہ کے حبیب کے ساتھ نسبت رکھتی ہو، یا ان کے جسم کا جزو ہو، یا ان کے بدن کے ساتھ لگ چکی ہو، یا انہوں نے خود اسے چھو لیا ہو، ہر صورت میں اس چیز کے اندر برکت پیدا ہوجاتی ہے اور وہ تبرک بن جاتی ہے۔ صحابہ کرام ایسے تبرکات کی معجزانہ تاثیر اور حیرت انگیز فیضان کا صبح و شام مشاہدہ کیا کرتے تھے، اس لئے ان کی کوشش یہی ہوتی تھی کہ وہ ان تبرکات کے کسی حصے سے محروم نہ رہیں۔
حضور ﷺکا مستعمل پانی، پس خوردہ کھانا، لعابِ دہن، وضو کا بچا ہوا پانی، جسم مبارک کے ساتھ لگے ہوئے کپڑے، آپ کے بال مبارک، ناخن مبارک اور اسی قسم کے دیگر تبرکات، ان کی عقیدت و محبت کا مرکز تھے۔ وہ ان کے حصول کے لئے سر توڑ کوشش کرتے تھے اور انہیں پا کر یوں محسوس کرتے تھے جیسے دوجہانوں کی دولت پا لی ہو، پھر جان سے بڑھ کر ان کی حفاظت کرتے تھے۔ مدینہ منورہ میں پرانی مساجد کے علاوہ ایک نئی مسجد کی زیارت کا شرف حاصل ہوا۔ مسجد فجر وہ مقام ہے جہاں نبی اقدسﷺ نے ہجرت مدینہ پہلی نماز ادا کی تھی۔ سعودی حکومت نے اب اس مقام پر بطور تاریخی یادگار ایک چھوٹی مسجد بنا دی ہے۔
مسجد فجر میں دوگانہ ادا کرتے ہوئے نبی پاکؐ کے یادگار تبرکات کی کسک محسوس ہوء جو ترک جاتے ہوئے اپنے ساتھ لے گئے تھے۔ خوش نصیب ترکوں نے آج بھی سینے سے لگا رکھے ہیں۔ استنبول اسلامی میوزیم میں عاشق رسول حضرت اویس قرنی رضی اللہ تعالی عنہ کی ٹوپی مبارک سبز ریشمی غلاف میں محفوظ ہے۔ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا! ایک شخص یمن سے آئے گا جس کا نام اویس ہو گا۔ وہ یمن میں اپنی ماں کے سوا کسی کو نہیں چھوڑے گا۔ اس کے بدن میں سفیدی (برص کی بیماری) تھی۔ اس نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی اور اللہ تعالیٰ نے اس کے بدن سے سفیدی کو ختم کر دیا۔ ہاں! ایک درہم یا ایک دینار کے برابر سفیدی رہ گئی۔ پس تم میں سے جو شخص اس (اویس) سے ملے اس کو چاہیے کہ اس سے اپنے لئے مغفرت کی دعا کرائے۔
حضرت اویس قرنی اویس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو ایک لازوال مقام حاصل ہے اور آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو عاشقانِ مصطفی کریمﷺ میں سر فہرست شمار کیا جاتا ہے۔ اس سلسلہ میں یہ واقعہ تقریباً تمام تذکرہ نگاروں نے نقل کیا ہے کہ غزوہ احد میں رسول کریم رؤف الرحیمﷺ کا دندان مبارک شہید ہوا تو آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے تمام دانت توڑ ڈالے تھے۔
روایت ہے کہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ جب حضور اکرمﷺ کے ارشاد عالیشان کی تکمیل میں آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ملے اور مسلمانوں کے حق میں دعا کرنے کیلئے کہا تو دوران گفتگو حضرت اویس قرنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ۔
"جب جنگِ احد میں حضور اکرمﷺ کے دانت مبارک شہید ہونے کی خبر ملی تو میں نے اپنا ایک دانت توڑ ڈالا۔ پھر خیال آیا کہ شائد حضور اکرمﷺ کا کوئی دوسرا دانت شہید ہوا ہو تو میں نے دوسرا دانت بھی توڑ ڈالا۔ اسی طرح ایک ایک کرکے میں نے اپنے سارے دانت توڑے تو مجھے سکون حاصل ہوا۔" یہ بات سن کر دونوں عظیم المرتبہ صحابہ پر رقت طاری ہو گئی۔ سبز ریشمی غلاف مبارک میں رکھی آقاﷺ کی کالی کملی مبارک بھی اسی میوزیم میں موجود ہے۔
استنبول کا توپ کاپی پیلس اسلامی تاریخ کے سب سے قیمتی اور اہم ترین اثاثے کے حوالے سے دنیا کا منفرد میوزیم ہے، جہاں انمول اثاثے محفوظ ہیں، جن میں نبی کریم ؐ کی مہرنبوّت سمیت مقدس اشیا، آپؐ کی بیٹی حضر ت فاطمہ زہراؐ اور نواسہ رسول حضرت امام حسین ؓ کے لباس نہایت سلیقے سے رکھے ہوئے ہیں۔ ان قیمتی نوادرات کی زیارت کرکے آپ کو اپنے نصیب پر رشک آئے گا۔ اس صندوق مبارک میں نبی کریمﷺ کی کملی مبارک محفوظ ہے۔