Sunday, 24 November 2024
  1.  Home/
  2. Guest/
  3. Naya Chief Naya Azm

Naya Chief Naya Azm

اندرون ملک آئی ایس آئی کے سربراہان کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والے در حقیقت دشمنوں کو خوش کرتے ہیں، دشمن ممالک کو باور کراتے ہیں کہ ہم تمہارے وفادار ہیں ہماری ان سے جان خلاصی کرائو۔ فوج کے سربراہان کے خلاف پروپیگنڈا بیرونی طاقتوں سے مدد کی اپیل ہوتی ہے۔ آئی ایس آئی کے سربراہان کے خلاف زہر نہیں اگلا جاتا بلکہ ملک کے طاقتور ادارے کو داغدار کرنا مقصد ہوتا ہے۔

پاکستان دشمن عناصر کو بے نقاب کرنا اداروں کا فرض رہا ہے اورآج تک بدستو ر ادا ہو رہا ہے اس میں کسی بھی طرح کی کوئی تبدیل واقع نہیں ہوئی ہے اسی لئے اس ہدف کے باعث بعض اوقات پاکستان دشمن قوتیں اور عناصر آئی ایس آئی کو اپنا ہدف بنا کر اس کے خلاف کاروائی اور پروپیگنڈہ کرتے رہتے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ جب تک یہ ادارہ قائم ہے اس وقت تک وہ پاکستان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کرسکتے ہیں اور ان کی تمام سازشیں یہ ادارہ ناکام بنا دے گا۔ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے سابق چیف نے اعتراف کیا کہ آئی ایس آئی پاک فوج کا وہ فخر ہے جس نے دنیا میں اپنا سکہ جما رکھا ہے۔ سابق چیف لیفٹینٹ جبرل فیض حمید سے غدار ان وطن ہی خار نہیں کھاتے بلکہ ہر نئے آنے والے سربراہ سے خوفزدہ ہو جاتے ہیں۔

پاکستانی قوم دنیا کی بہترین ایجنسی آئی ایس آئی کے نئے چیف کو ویلکم کرتی ہے۔ اس ادارے میں جو بھی چیف آئے نیا عزم لے کر آئے۔ تعریف وہ جو دشمن کرے۔ پاکستان کے غدار ان وطن کوسب سے زیادہ تکلیف اپنے سیکیورٹی اداروں اور ان کے چیف سے رہی ہے۔ آئی ایس آئی ملک و قوم کا فخر ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق آئی ایس آئی کے نئے چیف لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم نے پنجاب رجمنٹ کی لائٹ اینٹی ٹینک بٹالین میں کمیشن حاصل کیا۔ انہوں نے ایک انفنٹری بریگیڈ کو آپریشن ضرب عضب میں کمانڈ کیا، آپریشن ردالفساد کے دوران آئی جی ایف سی بلوچستان بھی رہے۔ لیفٹینٹ جنرل ندیم احمد انجم اسٹاف کالج کوئٹہ اور ایڈوانس اسٹاف کورس برطانیہ کے گریجویٹ ہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم کمانڈر فائیو کور سندھ بھی رہے۔

سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کو کور کمانڈر پشاور تعینات کیا گیا ہے۔ یہ آئی ایس آئی ہی ہے جس نے دنیا بھر کی خفیہ ایجنسیوں کے ناپاک ہاتھوں کو ہمارے ایٹمی اثاثوں سے روک رکھا ہے۔ آئی ایس آئی ہی ہے جو ایسی کسی بھی سازش کو وقت سے پہلے ناکام بنا دیتی ہے جو ہمارے جوہری اثاثوں کونقصان پہنچانے کیلئے کی جاتی ہے۔ 1948ء میں قائم ہونے والے اس ادارے کیلئے تمام پاکستانیوں کے دلوں میں انتہائی احترام پایا جاتا ہے۔ اس ادارے کی کارکردگی پر پاکستانی ہمیشہ نازاں رہے ہیں۔ اس ادارے کے قیام سے اب تک اس نے کئی معرکوں میں اپنا لوہامنوایا ہے۔

یہ آئی ایس آئی ہی تھی جس نے افغانیوں کو متحد کیا، انہیں تربیت فراہم کی تاکہ وہ روسی قبضے سے جان چھڑا سکیں اور آئی ایس آئی اس مقصد میں کامیاب رہی کیونکہ اس نے روس کو افغانستان کا قبضہ چھوڑنے پر مجبور کردیا تھا۔ یہ ایجنسی دنیا کی دیگر ایجنسیوں کے مقابلے میں کم وسائل اور فنڈز کی حامل تھی لیکن اس کے باوجود اس نے نہ صرف دنیا کا مقابلہ کیا بلکہ ٹاپ پر رہی اور اس کے ساتھ ساتھ خود تربیت دینے کی صلاحیت اور وسیع پیمانے پر بھرتی کرنے جیسی صلاحیتو ںکا حصول یقینی بنا کر اپنے وسائل میں تربیت اور بھرتیوں کو یقینی بنایا۔۔۔

اس وقت مضبوط دفاع کا اہم ترین حصہ یہ سراغرسانی تصور کیا جاتا ہے اسی لئے اس وقت دنیا کے تمام ممالک میں اس شعبے پر خصوصیت کے ساتھ توجہ دی جاتی ہے اور اس شعبے میں کسی بھی طرح کی کمزوری کے باعث ملک کا دفاع کمزور تصور کیا جاتا ہے۔۔ کسی بھی ملک کے قومی انٹیلی جنس ادارے کا کام دشمن کی چالوں، خفیہ سازشوں اور ملک کو درپیش خطرات کو قبل از وقت بے نقاب کرکے ملک کا بالواسطہ طور پر تحفظ کرنا ہوتا ہے اور یہ کردار آئی ایس آئی نے بخوبی نبھایا۔ یہی وجہ ہے کہ گزشتہ کئی سالوں سے آئی ایس آئی مقبولیت کی عالمی درجہ بندی میں سرفہرست ہے۔