Wednesday, 06 November 2024
  1.  Home/
  2. Guest/
  3. Saaf Pani Pila Do

Saaf Pani Pila Do

مومنہ چیمہ فائونڈیشن کے واٹر پراجیکٹ کے تعاون سے گلگت بلتستان کے ضلع شگر کے دور افتادہ دیہاتوں میں صاف پانی کی بورنگ سے الحمد للّٰہ کئی دیہات سیراب ہو رہے ہیں۔ ایک روایت ہے: جو کھود کر پانی نکالے گا تو جو بھی جاندار اور پیاسا جن، انسان یا پرندہ اس سے پئے گا تو اللہ قیامت کے دن اسے اس کا ثواب دے گا۔ گو کہ تعلیم اور طبی سہولیات بھی پہنچائی جا رہی ہیں مگر برسوں سے ترسے پہاڑوں کے یہ باسی مٹی کا گدلا پانی پینے پر مجبور تھے۔

اللہ کا احسان ہے کہ ڈیڑھ سو فٹ سے بھی گہری بورنگ سے چشمے پھوٹ رہے ہیں اور رب کی مخلوق صاف پانی سے سیراب ہو رہی ہے۔ سیدنا سعد بن ابی الوقاصؓ نے رسول اللہ ﷺ سے سوال کیا:کون سا صدقہ افضل ہے؟ آپؐ نے فرمایا: پانی (پلانا)۔ (سنن ابی دائود 1681) سیدنا ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:پانی پلانے سے بڑھ کر ثواب والا صدقہ کوئی نہیں ہے۔

سیدنا ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ایک فاحشہ عورت صرف اس وجہ سے بخشی گئی کہ وہ ایک کتے کے قریب سے گزر رہی تھی، جو ایک کنویں کے قریب کھڑا پیاسا ہانپ رہا تھا۔ ایسا معلوم ہوتا تھا کہ وہ پیاس کی شدت سے ابھی مر جائے گا۔ اس عورت نے اپنا موزہ نکالا اور اس میں اپنا دوپٹہ باندھ کر پانی نکالا اور اس کتے کو پلا دیا، تو اس نیکی کی وجہ سے اس کی بخشش ہو گئی۔

امام قرطبی رحمہ اللہ بعض تابعین عظام رحمہم اللہ کے حوالے سے نقل کرتے ہیں : جس کے گناہ زیادہ ہوں وہ لوگوں کو پانی پلائے۔ اللہ تعالیٰ نے اس شخص کو معاف کر دیا جس نے ایک کتے کو پانی پلایا تھا! تو اللہ اس شخص کو کیسے معاف نہیں کرے گا جو ایک موحد مومن کو پانی پلائے۔ (تفسیر قرطبی: 215/7)۔ نبی کریم ﷺ کی دعائے مبارکہ ہے: البارد" (ترمذی: باب ما جاء فی عقد التسبیح بالید، حدیث:4380)(اے اللہ میرے دل میں اپنی محبت میری جان میرے اہل خانہ اور ٹھنڈے پانی کی محبت سے بھی زیادہ پیاری بنادے) یہاں پر اللہ عزوجل کی محبت کو ٹھنڈے پانی کی محبت سے زیادہ کرنے کو کہا گیا، جس سے پتہ چلا کہ ٹھنڈا پانی بڑی نعمت ہے۔

پانی پلانا کو احادیث نبویہ میں صدقہ جاریہ فرمایا گیاہے، جس کا ثواب مرنے کے بعد بھی انسان کو ملتارہتا ہے، کنویں، بوریل، ٹانکی وغیرہ کی شکل میں غریبوں اور ناداروں کے لیے پانی کا نظم کرنا یہ مرحومین کے لیے صدقہ جاریہ ہوسکتا ہے۔

سیدنا سعد بن عبادہؓ نے رسول اللہ ﷺ سے عرض کیا: اللہ کے رسول: میری والدہ وفات پاگئی ہیں اوران کی طرف سے کونسا صدقہ افضل رہے گا؟ اللہ کے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: پانی کا صدقہ؛ چنانچہ انہوں نے ایک کنواں کھدوا کر وقف کردیا اور کہا یہ سعد کی والدہ کے ثواب کے لیے ہے۔ انسان تو درکنار جانور کو پانی پلانے کا بھی اتنا ہی عظیم ثواب ملتا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ہر پیاسے جاندار کو پانی پلانے سے ثواب ملتا ہے۔

جہاں پانی کی کثرت نہ ہو(یعنی بمشکل پانی ملے) ایسی جگہ اگر کسی نے پانی پلایا تو اس کو ایسا ثواب ملتا ہے، جیسے اس کو زندگی بخش دی ہو۔ پانی پلانا مغفرت وبخشش کا باعث: پانی پلانے کا عمل نہایت معمولی ہونے کے باوجود ثواب، اجر آخرت اور خوشنودیٔ رب کا نہایت بڑا ذریعہ اور مغفرت کا باعث ہوتا ہے۔ صرف اسی عمل کی وجہ سے انسان جہنم سے خلاصی حاصل کر کے جنت کا مستحق ہوسکتا ہے۔