میاں صاحب کو اگر نت نئے بیانئے گھڑنے کی تجاویز اور مشورے مل رہے ہیں تو خدارا اپنے اسی بیانئے پر قائم رہیں جس کا اعلان انہوں نے مینار پاکستان پر کبوتر کو اڑاتے ہوئے کیا تھا کہ " ہمارا بیانیہ ہمارا کام ہے"۔۔ آپ اپنے اس بیانئے کو عملی طور پر کرکے دکھا دیں یقین مانیں عوام ووٹ تو کیا آپ کو جان بھی دے دیں گے۔
عوام کے مسائل حل کردیں۔ بجلی اور گیس کے ظالمانہ بلز کے آگے بند باندھ دیں۔ پٹرول اور مہنگائی کم کریں۔ اس ملک کو معاشی بحران سے ریلیف دیں۔ بیانیہ گھڑنے کا دور اب پرانا ہوا۔ عمران نیازی نے کئی بیانئیے بدلے۔ سونامی سے شروع ہوئے تبدیلی، انقلاب، نیا پاکستان، دو نہیں ایک پاکستان، ریاست مدینہ، حقیقی آزادی، غلامی نا منظور، ابسو لیوٹلی ناٹ، امپورٹڈ حکومت نا منظور اور نہ جانے کیا کیا مگر کسی بیانئے نے ملک و قوم کی حالت بدلی نہ دوبارہ اقتدار عزت سے مل سکا۔ ایک بار رو رو کے کرسی ملی تھی وہ بھی بیساکھیوں کے طفیل پھر چراغوں میں روشنی نہ رہی۔
بس اک پشوری چپل 804 کی ایجاد کا شرف حاصل کر سکی یہ جماعت۔ عمل اور کام بولتا ہے بیانیہ نہیں۔ چچا بھتیجی کو حکومت مل ہی گئی ہے تو چپ کرکے کچھ کرکے دکھائیں۔ نیازی دور حکومت کے اثرات جانے میں برسوں درکار ہیں۔ انصافی دور حکومت میں پٹرول 60 سے 160 کا ہوگیا مگر انصافیوں کی غیرت نہیں جاگی۔
روٹی 7 سے 15 کی ہوگئی مگر غیرت نہیں جاگی، قرضہ 25 ہزار ارب سے 50 ہزار ارب ہوگیا مگر غیرت نہیں جاگی، ڈالر 105 سے 187 کا ہوگیا مگر غیرت نہیں جاگی، چینی 55 سے 110 کی ہوگئی مگر غیرت نہیں جاگی، گھی 170 سے 500 کا ہوگیا مگر غیرت نہیں جاگی، آٹا 35 سے 75 کا ہوگیا مگر غیرت نہیں جاگی، سونا 50 ہزار سے سوا لاکھ کا ہوگیا مگر غیرت نہیں جاگی، حج ڈھائی لاکھ سے 10لاکھ کا ہوگیا مگر غیرت نہیں جاگی، سیمنٹ کی بوری 450 سے 950 کی ہوگئی مگر غیرت نہیں جاگی، سریا فی ٹن 80 ہزار سے 2 لاکھ کا ہوگیا مگر غیرت نہیں جاگی۔
اینٹ فی ہزار 9 ہزار سے 15 ہزار کی ہوگئی مگر غیرت نہیں جاگی، کشمیر کو ہندوستان ہڑپ کر گیا مگر غیرت نہیں جاگی، ڈی اے پی کھاد 3500 سے 7000 کی ہوگئی مگر غیرت نہیں جاگی، دوائی 100 والی 330 کی ہوگئی مگر غیرت نہیں جاگی، بجلی کا یونٹ 8 سے 21 کا ہوگیا مگر غیرت نہیں جاگی، گیس کا بل 300 والا 2000 کا ہوگیا مگر غیرت نہیں جاگی، گاڑی 7 لاکھ والی 14 لاکھ کی ہوگئی مگر غیرت نہیں جاگی، موٹرسائیکل 95 ہزار والی ڈیڑھ لاکھ کی ہوگئی مگر غیرت نہیں جاگی، کرپشن انڈیکس میں پاکستان 117 سے 140 پر پہنچ گیا مگر غیرت نہیں جاگی، جی ڈی پی گروتھ ریٹ چھ سے گر کر تقریباً نصف رہ گیا مگر غیرت نہیں جاگی، جی ڈی پی میں قرضوں کا تناسب 70 فیصد سے 87 فیصد ہوگیا مگر غیرت نہیں جاگی۔
صحافتی آزادی میں پاکستان 138 سے 145 پر پہنچ گیا مگر غیرت نہیں جاگی، فی کس سالانہ آمدن 1465 ڈالر سے 1194 ڈالر ہوگئی مگر غیرت نہیں جاگی، تجارتی خسارہ 300 ارب سے 800 ارب ہوگیا مگر غیرت نہیں جاگی، تعلیم یافتہ طبقہ میں بیروزگاری 3 فیصد سے 16 فیصد ہوگئی مگر غیرت نہیں جاگی، اب تمہارے پاس حکومت نہیں ہے اس لیے تمہاری غیرت جاگ گئی؟ اب بھی بے غیرت بنے رہو اور اگر تھوڑی بہت غیرت باقی ہے تو کے پی کے میں تبدیلی لانے کی کوشش کرو۔
تمہارے پہلے دس سالہ دورِ حکومت میں بھی کے پی کے میں کرپشن کی شرح قابل شرم رہی ہے اور حالیہ ترقی کا عروج گردن میں پٹہ ڈال کر اور پاؤں میں پشوری چپل قیدی 804 پہن کر پوری دنیا کو حیران کر رہا ہے، اب بھلا اس شعور کو کون شکست دے سکتا ہے۔ جو بویا ہے وہی کاٹ رہے ہو۔ جو گالی بریگیڈ مخالفین کے لئے تیار کی ہے وہی اب تمہارے خلاف استعمال ہو رہی ہے۔
انصافیوں کا علی زیدی بھی ٹی وی پر بیٹھا اپنی تبدیلی کا ماتم کر رہا تھا کہ اب میں سیاست میں نہیں اور نہ ہی پی ٹی آئی کے خلاف ایک لفظ بولا پھر بھی دن رات میرے گھر والوں اور میرے بچوں کو گالیاں دیتے ہیں۔ او بھئی یہی اس نسل نے سیکھا ہے دلیل نہیں دلال بنو۔ جو پی ٹی آئی کا نہیں اس کی ماں بھی نکال کر لے جاؤ۔ بد لحاظی بد زبانی تو بہت چھوٹے الفاظ ہیں، غلاظت میں تمام حدود پار کر چکے ہیں۔ انتہائی غلیظ زبان اور سوچ شعور یافتہ پارٹی کی تربیت کی پہچان بن چکی ہے۔