کرونا کے باعث آجکل عمرہ اور زیارت نبوی کے لئے سمارٹ فون پر دو ایپ ڈائون لوڈ کرنا ہوتی ہیں۔ اس اعتبار سے ڈیجیٹل عمرہ کہنا مناسب ہو گا۔ اعتمرنا ایپ کی مدد سے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ عمرہ، زیارت اور نماز کے خواہشمند زائرین مقدس شہروں میں جا سکتے ہیں۔ اس ایپ کے ذریعے عمرہ زیارت اور نماز کے اوقات منظم کیے جاتے ہیں۔ جبکہ دوسری ایپ " توکلنا " کے ذریعے مسجد حرم مکہ و مدینہ داخل ہو سکتے ہیں۔ اعتمرنا ایپ کی مدد سے زائرین براہ راست مطلوبہ معلومات کا اندراج کرتے ہیں۔ اس حوالے سے کرونا وائرس سے پاک ہونا بنیادی شرط ہے۔
زائرین اپنے طور پر وقت اور تاریخ کا انتخاب کرتے ہیں۔ تاہم اتنے ہی لوگوں کو اجازت نامہ جاری ہوگا جتنی وہاں گنجائش ہوگی۔ یاد رہے کہ سعودی عرب ائیر پورٹ سے سعودی سم خریدنے کے بعد مذکورہ دو ایپ لازمی ڈائون لوڈ کر لیں۔ جدہ یا مدینہ ائیر پورٹ امیگریشن کراتے وقت پاسپورٹ پر سم کا رجسٹریشن نمبر لکھوانا مت بھولیں۔ ایپ کی مدد سے عمرہ اور ریاض الجنہ کی زیارات میں ہجوم نہیں ہوتا۔ سکون سے سب کو موقع ملتا ہے۔ ایپ دکھائے بغیر حرمین میں داخل نہیں ہو سکتے۔
موجودہ حالات میں مکہ مدینہ زیارات کو " ایپ عمرہ " کہنا مناسب ہو گا۔ سعودی سم ائیرپورٹ پر ہی دستیاب ہے۔ کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کے تقریباً ڈیڑھ سال بعد سعودی عرب نے اگست سے ان غیر ملکیوں کو عمرے کی اجازت دینے کا اعلان کیا ہے جنھوں نے ویکسین کی مکمل خوراکیں لگوا لی ہیں۔ ہم بھی امریکہ سے آئے ہوئے ہیں۔ دو ویکسین کے بعد تیسری خوراک یعنی بوسٹر شاٹ بھی لگوا لیتے ہیں۔ یکم دسمبر سے پاکستان کے لئے بھی عمرہ اجازت دی جا رہی ہے۔ بہت منظم اور ایپ سسٹم سے عمرہ اور مسجد نبوی کی اجازت ہوتی ہے۔
زائرین کی گنجائش کو 60 ہزار مہینہ سے 20 لاکھ تک بڑھایا جائے گا اور مکہ اور مدینہ کے مقدس مقامات پر کورونا وائرس کی احتیاطی تدابیر کو برقرار رکھتے ہوئے بیرون ملک سے آنے والے زائرین کو داخلے کی اجازت دی گئی ہے۔ مکہ مدینہ میں کاروباری مراکز ابھی بہت کم کھلے ہیں مگر امید ہے زائرین کی تعداد میں اضافہ کے ساتھ تمام دکانیں کھل جائیں گی۔
اٹھارہ سال سے کم بچوں کو لانے کی اجازت نہیں۔ ماسک پہننے کے سبب زائرین بیمار بھی نہیں ہو رہے۔ ورنہ نزلہ زکام کھانسی گلہ خراب کی شکایات عام تھیں۔ اب مسجد حرام میں لوگ کھانستے کم دکھائی دیتے ہیں۔ ہجوم بھی کم ہے اور موسم بھی بہت خوشگوار ہے۔ مکہ مدینہ پہنچنے پر قرنطینہ کی پابندی بھی نہیں۔ حالات میں نرمی آتی جا رہی ہے۔