معزز قارئین! آج 18 ذوالحجہ ہے۔ آج دُنیا بھر کے مسلمان حضرت علی مرتضیٰؓ کا " یومِ اعلان ولایت" منا رہے ہیں۔ 18 ذوالحجہ 10 ھجری کو " غدیر خُم" کے مقام پر " مدینۃ اُلعلم " پیغمبر انقلاب ﷺ نے " باب اُلعلم" حضرت علی مرتضیٰ ؓ کا ہاتھ پکڑ کر اپنے خطبے میں فرمایا کہ " جس کا مَیں مولا ہُوں، اُس کا علیؓ بھی مولا ہے "۔ آپؐ نے پھر فرمایا" یا اللہ! آپ اُس شخص کو دوست رکھیں جو علی ؓ کو دوست رکھے اور جو علی ؓسے عداوت رکھے، آپ اُس سے بھی عداوت رکھیں!"۔
عربی زبان میں مولاؔ کے معنی ہیں۔" آقا، سردار، رفیق"۔ مولا علیؓ کے پیروکار کی حیثیت سے " مولائی" کہلانے والے علاّمہ اقبالؒ نے کہا تھا کہ ?
" بُغضِ اصحاب ِ ثلاثہ نہیں، اقبالؒ کو!
دِق مگر، اِک خارجی کے، آ کے مولائی ہُوا!"
?O?
معزز قارئین! صدیوں سے بھارت کے صوبہ راجستھان کے شہر اجمیر ؔ میں آباد میرے آبائو اجداد نے " فرزندِ مولا علیؓ خواجہ غریب نواز، نائب رسولؐ، سُلطان اُلہند، حضرت مُعین اُلدّین چشتی ؒ "کے دستِ مبارک پر اسلام قبول کِیا تھا۔ مجھے میرے والدین نے لڑکپن ہی سے حضور پُر نُورؐ، اہلِ بَیت ؓ اور اپنے جدّی پشتی پیر و مُرشد، خواجہ غریب نوازؒ سے عقیدت کا سبق پڑھانا شروع کردِیا تھا۔ 25 فروری 1969ء کو اللہ تعالیٰ نے مجھے فرزند ِ اوّل عطا کِیا تو، تحریک پاکستان کے ( گولڈ میڈلسٹ) کارکن میرے والد صاحب، رانا فضل محمد چوہان کی فرمائش پر"مولا علیؓ کی تلوار، ذوالفقارِ علیؓ " کی مناسبت سے مَیں نے اُس کا نام ذوالفقار علی چوہان رکھا۔ ماشاء اللہ!۔ میرے پانچوں بیٹوں کے نام مولا علی ؓ کے نام پر ہیں اور پانچوں پوتوں کے بھی۔ میری سب سے پیاری بیٹی عاصمہ معظم ریاض چودھری کے بیٹے کا نام بھی علی امام ؔہے۔
1981ء میں میرے خواب میں خواجہ غریب نوازؒ میرے گھر تشریف لائے۔ آپؒ نے میری طرف مُسکرا کر دیکھا، جب مَیں نے اُٹھ کراُن کی خدمت میں سلام عرض کِیا تو، میری آنکھ کُھل گئی۔ مَیں نے اپنی اہلیہ (مرحومہ ) نجمہ اثر چوہان کو جگایا۔ اُنہوں نے مجھ سے پوچھا کہ "کیا آپ نے بیڈ روم میں کسی خوشبو کا "Spray" کِیا ہے؟ "۔ مَیں نے اُنہیں حضرت خواجہ غریب نوازؒ کی تشریف آوری کا بتایا تو، وہ خوشی سے نہال ہوگئیں۔ پھرمجھ پر پاکستان کے مختلف صدور اور وزرائے اعظم کے ساتھ غیر ملکی دوروں کے دروازے کُھل گئے۔
مَیں نے 1983ء میں خواب میں دیکھا کہ" مَیں کسی دلدل میں ہُوں اور میرا جسم اُس میں دھنساجا رہا ہے، پھر اچانک میرے مُنہ سے یا علیؓ کا نعرہ بلند ہُوا تو، مجھے کسی "Crane" نے مجھے دلدل سے نکال کر کنارے پر اُتار دِیا۔ مَیں نے غیب سے آواز سُنی کہ " تُم پر مولا علی ؓ کا سایۂ شفقت ہے!"۔ مولا علی ؓ کے سایۂ شفقت سے ستمبر 1991ء میں مجھے "نوائے وقت " کے کالم نویس کی حیثیت سے، صدر غلام اسحاق خان کی میڈیا ٹیم کے رُکن کی حیثیت سے خانۂ کعبہ میں داخل ہونے کی سعادت حاصل ہُوئی۔ جون 2004ء میں مجھے اجمیر شریف میں خواجہ غریب نوازؒ کے دربار میں بھی حاضری کا موقع ملا۔ مَیں نے خواجہ صاحب ؒ کی عظمت پر اردو، پنجابی اور ہندی میں منقبتیں لکھیں وہ، پھر کبھی پیش کروں گا۔
حضرت علی ؓ تمام غزوات میں آنحضرتؐ کے ہم رکاب رہے۔ آپؓ کے خُطبات کے انتخاب " نہج اُلبلاغہ" کا ترجمہ دُنیا کی کئی زبانوں میں ہو چکا ہے۔ مولا علیؓ سے کسی نے پوچھا کہ " آپ ؓبے خطر جنگ میں کود پڑتے ہیں۔ کیا آپ ؓ کو ڈر نہیں لگتا؟ ۔ تو آپؑ نے فرمایا کہ " موت علی ؓ پر گِر پڑے یا علی ؓ موت پر، لیکن، فرزند ابو طالبؓ موت سے ہر گز بھاگنے والا نہیں "۔
معزز قارئین! مَیں نے کئی نعت ہائے رسول مقبولؐ میں مولا علی ؓاور اہل بَیتؓ سے اظہار عقیدت کیا ہے۔ میری ایک نعت کے دو شعر یوں ہیں ?
یوں ضَو فِشاں ہے، ہر طرف، کردار آپؐ کا!
ارض و سماء، ہے حلقۂ انوار، آپؐ کا!
?O?
مولا علی ؓ و زَہر ا ؓ، حسن ؓ اور حُسین ؓ سے!
عرشِ برِیں سے کم نہیں، گھر بار آپؐ کا!
?O?
میری پنجابی نعت کے دو بند یوں ہیں ?
" سَرچشمہ، حُسن و جمال، دا!
کِسے ڈِٹھّا نہ، اوسؐ دے نال دا!
ربّ گھلّیا، نبیؐ، کمال دا!
مَیں غُلام، اوسؐ دی، آل ؓ دا!
?O?
بُوہا ؔعِلم دا، تے مہاؔبلی!
اوہداؐ جانِشین، علی ؓ وَلی!
جیہڑا، ڈِگدیاں نُوں، سنبھال دا!
مَیں غُلام، اوسؐ دی، آل ؓ دا! "
?O?
مولا علی ؓ کی پنجابی منقبت کا مطلع اور تین بند یوں ہیں ?؎
"نبی ؐ آکھیا سی، وَلیاں دا وَلی ؓ، مولا!
جیِہدا نبیؐ مولا، اوہدا علی ؓ، مولا!
?O?
جدوں چاہوندا، اللہ نال، گَل کردا!
سارے جگّ دِیاں، مُشکلاں، حلّ کردا!
شہر شہر مولاؓ، گلی گلی، مولا ؓ!
جیِہدا نبیؐ مولا، اوہدا علی ؓ، مولا!
?O?
لوکھی آکھدے نیں، شیر تَینوں، یزداں دا!
سارے نعریاں توں وڈّا ، نعرہ، تیرے ناں دا!
تیرے جیہا نئیں کوئی، مہابلی، مولاؓ!
جیِہدا نبیؐ مولا، اوہدا علی ؓ، مولا!
?O?
واہ! نہج اُلبلاغہ، دِیاں لوآں!
سارے باغاں وِچّ، اوس دِیاں خوشبواں!
پُھلّ پُھلّ مولاؓ، کلی کلی، مولا ؓ!
جیِہدا نبیؐ مولا، اوہدا علی ؓ، مولا!
?O?