Tuesday, 19 November 2024
  1.  Home/
  2. 92 News/
  3. Sawal Hi Sawal Hain, Jawab Aik Bhi Nahi

Sawal Hi Sawal Hain, Jawab Aik Bhi Nahi

ابہام، مخمصہ، کنفیوژن، بے یقینی اورگھبراہٹ۔ سب نے جمع ہو کر سوال کی شکل اختیار کر لی ہے۔ سوال قطاریں بنا کر بے چینی سے ایک دوسرے کے پیچھے کھڑے ہیں اور اب رفتہ رفتہ دائروں کی شکل اختیار کرنے لگے ہیں۔ دائروں میں کھڑے ان سوالوں کا جواب دینے والا شخص دور دور تک دکھائی نہیں دے رہا۔ ابہام کنفیوژن میں بدل رہا ہے، کنفیوژن بے چینی کی شکل اختیار کر رہی ہے۔

بے چینی عدم استحکام کو جنم دے رہی ہے۔ عدم استحکام سوالوں کا جواب نہ ملنے کی وجہ سے پھیلتا جا رہا ہے۔ شاید جواب مل جائے تو لوگوں کوکچھ چین ہی آ جائے۔ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ وہ سوال کیا ہیں جن کے جواب یا تو کسی کے پاس ہیں نہیں یا پھر کوئی دینے کو تیار نہیں ہے۔ آئیے چند نمائندہ سوالوں پہ ایک نظر ڈالتے ہیں۔

بہت سے سوال تو معیشت، مہنگائی اور کاروبار سے متعلق لوگوں کے ذہن میں ہیں۔ پیٹرول کی قیمتیں بڑھنے جا رہی ہیں یا نہیں؟ آن کی آن میں ڈبل سینچری کرنے والا ڈالر کہاں جا کر رکے گا؟ آئی ایم ایف سے بیل آئوٹ پیکج ملے گا یا نہیں؟ اسٹاک مارکیٹ کے حالات میں بہتری کی صورت کیا ہے؟ مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے یا انتظار؟

کچھ سوال عمران خان کی ممکنہ حکمت عملی سے متعلق ہیں۔ عمران خان کا اسلام آباد پلان کیا ہے؟ ملتان جلسے میں وہ کیا اعلان کرنے والے ہیں؟ کیا عمران خان اسلام آباد میں دھرنا دینے جا رہے ہیں؟ کیا عمران خان کو اسلام آباد آنے دیا جائے گا؟ کیا عمران خان کا احتجاج پُرامن ہو گا؟ اگر عمران خان کے کارکنوں کو روکا گیا تو کیا ہو گا؟ کیا روکے جانے کی صورت میں عمران خان پاکستان کے تمام بڑے شہروں کو جام کر سکتے ہیں؟ ملک جام ہو گیا تو نظام کیسے چلے گا؟ کیا عمران خان فوری انتخابات حاصل کر پائیں گے؟ اگر انتخابات کا اعلان ہو گیا تو وہ جیت جائیں گے کیا انہیں دوبارہ آنے دیا جائے گا؟ نہ آ سکے تو کیا نتائج تسلیم کر کے گھر بیٹھ جائیں گے یا سڑکوں پہ نکلیں گے۔ سڑکوں پہ نکل آئے تو کیا ملک میں سیاسی استحکام آئے گا یا بے چینی برقرار رہے گی؟

کیا نواز شریف بھی فوری انتخابات کے حق میں ہیں؟ کیا اس سلسلے میں نواز شریف اور شہباز شریف کی رائے مختلف ہے؟ فوری انتخابات میں نہیں جاتے تو بگڑتی معیشت کو کیسے سنبھالیں گے۔ پیٹرول کی قیمت بڑھائیں گے تو مہنگائی کو بڑھنے سے کیسے روکیں گے؟ مہنگائی آسمان کو پہنچی تو اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے اوربے رحم انتخابی میدان میں کیسے اتریں گے؟ موجودہ حالات میں الیکشن ہوئے تو عوام کسے منتخب کریں گے؟ پانچ مہینے بعد انتخابات ہوئے تو عوام کا فیصلہ مختلف ہو گا؟

آرٹیکل 63-A کی تشریح کے بعد پنجاب کے حوالے سے بھی کئی سوال اٹھ گئے ہیں۔ پنجاب میں کس کی حکومت ہے؟ حمزہ شہباز وزیر اعلی رہے ہیں یا نہیں؟ پنجاب میں اب اکثریت کس کے پاس ہے؟ گورنر کون ہے؟ کیا گورنر حمزہ شہباز کو اعتماد کو ووٹ لینے کا کہہ سکتا ہے؟ اگرگورنر نے حمزہ شہباز کو اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے نہ کہا تو کیا وہ اقلیت رکھتے ہوئے بھی وزیر اعلی برقرار رہ سکتے ہیں؟ پنجاب میں دوبارہ ووٹنگ ہوئی تو کون وزیر اعلی بنے گا؟ اگر پنجاب تحریک انصاف کے پاس واپس آ گیا تو عمران خان پنجاب اسمبلی توڑنے کا فیصلہ کریں گے؟ پنجاب میں عدم استحکام برقرار رہا تو وفاق میں استحکام آ سکتا ہے؟ کیا پنجاب میں گورنر راج بھی لگ سکتا ہے؟

سپریم کورٹ کے سوموٹو نوٹس کا شہباز شریف اور مسلم لیگ ن کی سیاست پر کیا اثر پڑے گا؟ کیا سپریم کورٹ ایف آئی اے میں ہونے والی ٹرانسفرز پوسٹنگز روک دے گی۔ سپریم کورٹ نے تمام کیسوں کا ریکارڈ کیوں منگوایا ہے؟ کیا ایف آئی اے شہباز شریف کے منی لانڈرنگ کیسز کی پراسکیوشن سے انکار کر سکتی ہے؟ کیا واقعی ریکارڈ میں تیزی سے ردوبدل ہو رہا ہے؟ سپریم کورٹ کے از خود نوٹس کے بعد کیا شہبازشریف کے لیے مشکلات کھڑی ہو سکتی ہیں؟ کیا شہباز شریف کا مختصر وقت کے لیے حکومت لینے کا مقصد اپنے کیسز ختم یا کمزور کرنا تھا؟ کیا شہباز شریف اب اپنے مقصد میں کامیاب ہو پائیں گے؟

نواز شریف کے ذہن میں کیا چل رہا ہے اور ان کے کیسز کا کیا ہو گا؟ کیا وہ جلد واپس آنے کا ارادہ رکھتے ہیں؟ کیا موجودہ حکومت ان کی سزا ختم یا معطل کرنے پر غور کر رہی ہے؟ کیا سپریم کورٹ حکومت کو ایسا کرنے دے گی؟ اگر نواز شریف واپس آ کر انتخابی مہم میں حصہ نہیں لیتے تو ن لیگ کی مہم پر کتنا اثر پڑے گا؟ عمران خان کی خواہش کیا ہو گی نواز شریف واپس آ کر جیل جائیں یا لندن میں ہی مقیم رہیں۔ تحریک انصاف اور ن لیگ کے لیے کونسی صورت فائدہ مند ہے؟

مریم نواز کا مستقبل کیا ہے؟ کیا انتخابات سے پہلے اسلام آباد ہائیکورٹ میں چلنے والی اپیلوں کا فیصلہ آ جائے گا؟ مریم کی سزا ختم ہو گئی تو ن لیگ کا وزیر اعظم کے لیے امیدوار کون ہو گا؟ مریم نواز کیسز سے نکل آئیں تو نواز شریف پھر بھی شہباز شریف کو ہی وزیر اعظم کا امیدوار بنانا چاہیں گے؟

چند اہم سوال اور بھی ہیں۔ اس سارے معاملے کو پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ اور مقتدر حلقے کس طرح دیکھ رہے ہیں؟ یہ ممکن نہیں ہے کہ وہ اس ساری صورتحال کو سیاستدانوں پر چھوڑ کر اطمینان سے بیٹھے ہوں۔ پچھلی حکومت کی طرف سے دی گئی نیشنل سیکیورٹی پالیسی میں واضح کیا گیا تھا کہ معیشت اور سیکیورٹی کا آپس میں گہرا تعلق ہے، معاشی صورتحال گھمبیر ہوئی تو ملکی سیکیورٹی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔ لہذا اہم سوال یہ ہے اس خطرے سے نمٹنے کے لیے سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کیا سوچ رہی ہے؟

موجودہ صورتحال نے بے شمار سوالوں کو جنم دیا ہے اور ان سوالوں نے عوام کو گھیر رکھا ہے۔ ابہام کنفیوژن میں بدل رہا ہے، کنفیوژن بے چینی کی شکل اختیار کر رہی ہے۔ بے چینی عدم استحکام کو جنم دے رہی ہے۔ عدم استحکام سوالوں کا جواب نہ ملنے کی وجہ سے پھیلتا جا رہا ہے۔ شاید جواب مل جائے تو لوگوں کوکچھ چین ہی آ جائے۔